حضرت اَبُو شَیْخ اُبَیْ بن ثابتؓ

خطبہ جمعہ 8؍ فروری 2019ء

 حضرت اَبُو شَیْخ اُبَیْ بن ثابت کا تعلق قبیلہ خزرج کی شاخ بنو عدی سے تھا۔ ان کی کنیت اَبُوشَیْخ تھی۔ ایک قول کے مطابق یہ کنیت آپ کے بیٹے کی تھی۔ ان کی والدہ کا نام سُخْطیٰ بنتِ حَارِثَہ تھا۔ حضرت اُبَیْ بن ثابت حضرت حسان بن ثابتؓ اور حضرت اَوس بن ثابتؓ کے بھائی تھے۔ آپؓ غزوۂ بدر اور غزوۂ احد میں شریک ہوئے اور ان کی وفات واقعہ بئرِ معونہ کے روز ہوئی۔

اس بارے میں بھی اختلاف ہے کہ حضرت اُبَیْ بن ثابت غزوہ بدر میں شامل ہوئے تھے یا نہیں۔ تاریخ کی مختلف کتابیں ہیں۔ ابن اسحاق کہتے ہیں کہ حضرت اُبَیْ بن ثابت زمانہ جاہلیت میں فوت ہو گئے تھے اور غزوۂ بدر اور غزوۂ احد میں جو شریک تھے وہ ان کے بیٹے اَبُو شَیْخ بن اُبَیْ بن ثابت تھے۔ جبکہ علامہ ابن ہشام نے بدر کے شاملین میں حضرت اَبُو شَیْخ اُبَیْ بن ثابِت کو شمار کیا ہے۔ حضرت اُبَیْ بن ثابت کی وفات کے متعلق روایات میں ملتا ہے کہ آپ واقعہ بئرِ َمعُونہ کے روز فوت ہوئے جبکہ بعض روایات میں یہ بھی ملتا ہے کہ ان کی وفات غزوۂ احد کے روز ہوئی۔ بہرحال یہ بھی روایات سے پتہ چلتا ہے کہ جو صحابی غزوۂ احد کے روز شہید ہوئے وہ آپؓ نہیں تھے بلکہ آپؓ کے بھائی حضرت اَوْس بن ثَابِتؓ تھے۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 382 ابو شیخ ابی بن ثابتؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء) (اسد الغابہ جلد 1صفحہ 165-166 ابی بن ثابتؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت2003ء) (اصابہ جلد 1صفحہ 179 ابی بن ثابتؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1995ء) (سیرت ابن ہشام صفحہ 340 من حضر بدراً مطبوعہ دار ابن حزم بیروت 2009ء)