حضرت اُنَیس بن قتادہ بن ربیعہؓ
حضرت اُنَیس بن قتادہ بن ربیعہ کا تعلق انصار کے قبیلہ اوس سے تھا۔ بدر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے۔ جنگ احد میں شہید ہوئے۔ ابوالحکم بن اخنس بن شریق نے ان کو شہید کیا تھا۔
حضرت خنساء بنت خِزام حضرت اُنیس بن قتادہ کے نکاح میں تھیں ۔ جب وہ احد کے دن شہید ہوئے تو حضرت خنساء کے والد نے ان کا نکاح قبیلہ مُزَیْنہ کے ایک شخص سے کر دیا مگر یہ اسے ناپسند کرتی تھیں ۔ پھر یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خنساء کا نکاح فسخ کر دیا۔ باپ نے نکاح کیا تھا۔ رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے کہا اگر لڑکی کو یہ ناپسند ہے تو نکاح فسخ کر دیا۔ اس کے بعد حضرت خنساء نے حضرت ابولبابہ سے شادی کر لی اور اس نکاح سے پھر حضرت سائب بن ابی لبابہ پیدا ہوئے۔ (اسد الغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ جلد1 صفحہ187 انیس بن قتادۃ بن ربیعۃ، دار الکتب العلمیۃ بیروت2003ء)،(الطبقات الکبریٰ لابن سعد جلد3 صفحہ354 انیس بن قتادۃ، دار الکتب العلمیۃ بیروت1990ء)
تاریخ اور روایات میں بعض صحابہ کے حالات زندگی اور واقعات بڑی تفصیل سے ملتے ہیں لیکن بہت سے ایسے ہیں جن کے بہت ہی مختصر حالات ملتے ہیں۔ لیکن بہرحال جنگ بدر میں شامل ہونے سے ان کا جو مقام ہے وہ تو اپنی جگہ پر قائم ہے۔ اس لئے چاہے چندسطر کا ہی ذکر ہو وہ بیان ہونا چاہئے۔
ان کی غزوہ اُحد کے موقع پر وفات ہوئی۔ بعض لوگوں کا بیان ہے کہ ان کا نام انس ہے۔ بہرحال جو صحیح نام ہے وہ انیس ہے۔ محمد بن اسحاق اور محمد بن عمر نے اُنَیس ہی لکھا ہے۔ بدر میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک تھے اور جنگ اُحد میں یہ شہید ہوئے۔ آپ کی بھی کوئی اولادنہیں تھی۔ اور ایک روایت ہے کہ خَنْسَاء بنتِ خِدَامْ حضرت اُنَیْس بن قتادۃ کے نکاح میں تھیں جب وہ اُحد کے دن شہید ہوئے۔ (اسد الغابہ جلد 1صفحہ 305-306 انیس بن قتادہؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت) (الطبقات الکبریٰ جلد 3 صفحہ 353-354 و من بنی عبید بن زید مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)