حضرت ثَعْلَبَہ بن عَمْرو اَنْصَاریؓ
حضرت ثَعْلَبَہ بن عَمْرو، اَنْصَاری تھے۔ حضرت ثَعْلَبہ کا تعلق قبیلہ بنو نجار سے تھا۔ آپؓ کی والدہ کا نام کَبْشَہ تھا جو کہ مشہور شاعر حضرت حسَّان بن ثَابِتؓ کی بہن تھیں۔ حضرت ثَعْلَبہ غزوۂ بدر سمیت تمام غزوات میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شریک ہوئے۔ آپؓ ان اصحاب میں بھی شامل تھے جنہوں نے بنو سلمہ کے بت توڑے تھے۔ آپؓ کی وفات حضرت عمرؓ کے دورِ خلافت میں جنگ جِسر یعنی پُل والی جنگ میں ہوئی تھی۔ جنگ جِسرایرانیوں کے ساتھ 14 ہجری میں ہوئی یا طبری میں 13ہجری کا درج ہے کہ یہ جنگ ہوئی تھی۔ اس جنگ میں دونوں فریق یعنی حضرت ابوعُبیدؓ کی نگرانی میں مسلمانوں کا لشکر اور بَہْمَن جَازَوَیْہ کی نگرانی میں ایرانی فوج دریائے فرات پر آمنے سامنے تھیں۔ دریا کو عبور کر کے جنگ کرنے کے لئے ایک جسر یعنی پل بنایا گیا تھا۔ اسی مناسبت سے اسے جنگ جسر کہا جاتا ہے۔ بعض کے نزدیک ان کی وفات حضرت عثمانؓ کے دور خلافت میں مدینہ میں ہوئی تھی۔ (روض الانف جلد 3 صفحہ 158-159 تسمیۃ من کسروا اٰلھۃ بنی سلمۃ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت) (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 386 ثعلبہ بن محصنؓ، 340 سلمۃ بن اسلمؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء) (تاریخ الطبری جلد 2 صفحہ 366 وقعۃ القرقس مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1987ء) (تاریخ ابن خلدون جلد 2 صفحہ 522 ولایۃ ابی عبید مطبوعہ دار الفکر بیروت 2000ء)