حضرت جُبَیْر بن اِیَاس ؓ
حضرت جُبَیْر بن اِیَاس کے والد کا نام اِیَاس بن خَالِد تھا۔ یہ غزوۂ بدر میں شامل ہوئے۔ ان کا تعلق قبیلہ خزرج کی شاخ بَنُو زُرَیْق سے تھا۔ حضرت عبداللہ بن محمدنے کہا کہ آپؓ کا نام جُبَیر بن اِلْیَاس تھا اور ایک دوسری روایت میں آپ کا نام جَبَر بن اِیَاس بھی بیان ہوا ہے۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 444 جبیر بن ایاس، دارالکتب العلمیۃ بیروت1990ء)
احادیث میں آتا ہے کہ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نعوذ باللہ کسی یہودی نے جادو کر دیا تھا جس کا آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر اثر ہو گیا تھا اور روایات میں آتا ہے کہ کنگھی اور بالوں پر وہ جادو کر کے ذروان کنویں میں ڈال دیا تھا اور حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بعد میں ان کو وہاں سے جا کر نکالا۔ صحیح بخاری کی شرح فتح الباری میں ہے کہ وہ کنگھی اور بال حضرت جُبَیْر بن اِیَاس نے ذروان کنویں سے نکالے تھے اور ایک اَور روایت کے مطابق حضرت قَیْس بن مِحْصَن نے نکالے تھے۔ (فتح الباری ازامام ابن حجر کتاب الطب باب السحر حدیث 5763جلد 10 صفحہ 282 قدیمی کتب خانہ کراچی)
’’آنحضرت ﷺ پر جادو کی حقیقت‘‘ تفصیلی نوٹ کے لیئے مندرجہ ذیل لنک پر کلک کریں: خطبہ جمعہ 8؍ مارچ 2019ء