حضرت حارث بن حاطبؓ

خطبہ جمعہ 23؍ نومبر 2018ء

حضرت حارث بن حاطبؓ کی کنیت ابوعبداللہ ہے۔ آپ کی والدہ کا نام اُمامہ بنت صامت تھا۔ آپ کا تعلق انصار قبیلہ اوس سے تھا۔ حضرت ثعلبہ بنت حاطب کے بھائی تھے۔ حضرت حارث بن حاطب اور حضرت ابو لبابہ بن عبدالمنذر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ غزوۂ بدر کے لئے جارہے تھے کہ روحاء کے مقام پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت ابولبابہ بن عبدالمنذر کو مدینہ کا حاکم جبکہ حضرت حارث بن حاطب کو قبیلہ بنو عمرو بن عوف کا امیر بنا کر مدینہ واپس بھجوا دیا۔ لیکن ان دونوں کو اصحاب بدر میں شامل فرماتے ہوئے مال غنیمت میں سے بھی حصہ دیا۔ حضرت حارث بن حاطب کو غزوۂ بدر، احد اور خندق سمیت بیعت رضوان میں بھی آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ہمراہ شامل ہونے کا شرف حاصل ہوا۔ کیونکہ یہ تیار ہو کے جا رہے تھے اور ان کی پوری نیت تھی کہ بدر میں شامل ہوں گے اس لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے باوجود اس کے کہ ان کو امیر مقرر کر کے واپس بھجوایا تھا لیکن ان کا شمار بدر میں شامل ہونے والوں میں کیا۔ غزوہ خیبر میں جنگ کے دوران ایک یہودی نے قلعہ کے اوپر سے تیر مارا جو کہ حضرت حارث بن حاطب کے سر پر لگا جس سے آپ شہید ہو گئے۔ (اسد الغابہ جلد 1 صفحہ 598 حارث بن حاطبؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 2003ء) ،(الطبقات الکبریٰ جلد 3 صفحہ 351 حارث بن حاطبؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)