حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز کے حالات و خدمات قبل از خلافت
- حضرت مرزا مسرور احمد خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز 15ستمبر 1950 ء کو حضرت صاحبزادہ مرزا منصور احمد صاحب مرحوم ومحترمہ صاحبزادی ناصرہ بیگم صاحبہ سلمہا اللہ تعالیٰ کے ہاں ربوہ میں پیدا ہوئے۔
- آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے پڑپوتے، حضرت مرزا شریف احمد صاحبؓ کے پوتے اور حضرت خلیفۃ المسیح الثانیؓ کے نواسے ہیں۔
- میٹرک تعلیم الاسلام ہائی سکول اور بی اے تعلیم الاسلام کالج ربوہ سے کیا۔
- 1967ء میں ساڑھے سترہ سال کی عمر میں نظام وصیت میں شمولیت فرمائی۔
- 1976ء میں زرعی یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم ایس سی کی ڈگری ایگریکلچرل اکنامکس میں حاصل کی۔
- 31جنوری 1977ء کو آپ کی شادی مکرمہ سیدہ امتہ السبوح بیگم صاحبہ مد ظلّھا بنت محترمہ صاحبزادی امتہ الحکیم صاحبہ مرحومہ و مکرم سید دائود مظفر شاہ صاحب سے ہوئی۔
- آپ کو اللہ تعالیٰ نے ایک بیٹی مکرمہ صاحبزادی امتہ الوارث فاتح سَلَّمَہَا اللّٰہ اہلیہ مکرم فاتح احمد ڈاہری صاحب نوابشاہ اور مکرم صاحبزادہ مرزا وقاص احمد سَلَّمَہُ اللّٰہ سے نوازا ہے۔
- 1977ء میں وقف کر کے نصرت جہاں سکیم کے تحت اگست77ء میں غاناتشریف لے گئے۔
- غانا میں 1977ء سے1985ء تک بطور پرنسپل احمدیہ سیکنڈری سکول سلاگا 2 سا ل ، ایسارچر4سال اور پھر 2سال احمدیہ زرعی فارم ٹمالے شمالی غانا کے مینیجر رہے۔ آپ نے غانا میں پہلی بار گندم اگانے کا کامیاب تجربہ کیا۔
- 1985ء میں پاکستان واپسی ہوئی اور17مارچ1985ء سے نائب وکیل المال ثانی کے طور پر تقرر ہوا۔
- 18جون 1994ء کو آپ کا تقرر بطور ناظر تعلیم صدر انجمن احمدیہ میں ہو گیا۔
- 10دسمبر1997ء کو آپ ناظر اعلیٰ وا میر مقامی مقرر ہوئے اور تا انتخاب خلافت اس منصب پر مامور ر ہے ۔
- اگست1998ء میں صدر مجلس کا رپرداز مقرر ہوئے۔
- بحیثیت ناظر اعلیٰ آپ ناظر ضیافت اور ناظر زراعت بھی خدمات بجا لاتے رہے۔
- 1994ء تا1997ء چیئرمین ناصر فائونڈیشن رہے۔ اسی عرصہ میں آپ صدر تزئین ربوہ کمیٹی بھی تھے۔ آپ نے گلشن احمد نرسری کی توسیع اور ربوہ کو سرسبز بنانے کیلئے ذاتی کوشش اور نگرانی فرمائی۔
- 1988ء سے 1995ء تک ممبر قضاء بورڈ رہے۔
- خدام الاحمدیہ مرکزیہ میں سال 76-77ء میں مہتمم صحت جسمانی،84-85ء میں مہتمم تجنید، سال 85-86ء سے88-89ء تک مہتمم مجالس بیرون اور 89-90ء میں نائب صدر خدام الاحمدیہ پاکستان رہے۔
- انصاراللہ پاکستان میں قائد ذہانت و صحت جسمانی 95ء اور قائد تعلیم القرآن 95ء تا97ء رہے۔
- 1999ء میں ایک مقدمہ میں اسیرراہ مولیٰ رہنے کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ 30۔اپریل کو گرفتارہوئے اور 10مئی کو رہا ہوئے۔
- 22۔ ا پریل 2003ء کو لندن وقت کے مطابق11:40بجے رات آپ کے بطور خلیفۃ المسیح الخامس ہونے کا اعلان ہوا۔ اس وقت آپ کی عمرتقریباً 53سال تھی۔
اللہ تعالیٰ آپ کی عمر اور صحت میں بہت برکت ڈالے اور اشاعت اسلام کے کاموں میں روح القدس کی خاص تائید ات سے نوازے۔اور آپ کی سیادت میں احمدیت کا قافلہ شاہراۂ غلبۂ اسلام پرمضبوط قدموں کے ساتھ اور تیزی سے رواں دواں رہے ۔ آمین یا ربّ العالمین۔