حضرت حَارِثْ بن خَزَمَہؓ

خطبہ جمعہ 15؍ فروری 2019ء

حضرت حَارِثْ بن خَزَمَہ انصاری تھے۔ ان کی کنیت اَبُو بِشْر تھی۔ ان کا تعلق انصار کے قبیلہ خزرج سے تھا۔ بنوعبدالْاَشْھَل کے حلیف تھے۔ حضرت حَارِثْ بن خَزَمَہ غزوۂ بدر، احد، خندق اور دیگر تمام غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شامل ہوئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت حَارِث بن خَزَمَہ اور حضرت اِیَاس بن بُکَیر کے درمیان مؤاخات قائم فرمائی تھی۔ تاریخ میں یہ ذکر آتا ہے کہ غزوۂ تبوک کے موقع پر جب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی اونٹنی گم ہو گئی تو منافقوں نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر یہ اعتراض کیا کہ آپ کو اپنی اونٹنی کی تو خبر نہیں ہے تو آسمان کی خبریں کیسے جان سکتے ہیں۔ جب آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کو اس بات کی خبر ہوئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ میں وہی باتیں جانتا ہوں جن کے بارے میں خدا مجھے خبر دیتا ہے اور پھر فرمایا کہ اب خدا نے مجھے اونٹنی کے بارے میں خبر دی ہے کہ وہ وادی کی فلاں گھاٹی میں ہے۔ اس کا ذکر پہلے بھی ایک صحابی کے ذکر میں کچھ ہو چکا ہے تو جو صحابی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے بتائے ہوئے مقام سے اونٹنی تلاش کر کے لائے وہ حضرت حَارِث بن خَزَمَہ تھے۔ ان کی وفات 40 ہجری میں حضرت علیؓ کے دورِ خلافت میں 67 سال کی عمر میں مدینہ میں ہوئی۔ (اسد الغابہ جلد 1صفحہ 602-603 الحارث بن خزمہؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت2003ء) (اصابہ جلد 1صفحہ 666 الحارث بن خزمہؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1995ء)