حضرت خلیفہ بن عدیّ ؓ
حضرت خلیفہ بن عدیّ کے نام کے بارے میں اختلاف ہے۔ ان کانام بعض نے خَلیفہ بن عدی لکھا اور بعض نے عُلَیْفہ بن عدیّ۔ غزوۂ بدر اور غزوۂ احد دونوں میں شریک تھے۔ عُلَیْفہ بن عدی بن عمرو بن مالک بن عمرو بن مالک بن علی بن بیاضہ اصحاب بدر میں سے تھے۔ (اسد الغابۃ جلد 1 صفحہ 710-711 ،خلیفۃ بن عدی، دار الفکر النشر و التوزیع بیروت 2003ء)، (اصحاب بدر از قاضی محمد سلیمان منصورپوری صفحہ 179،علیفۃ بن عدی، مکتبہ اسلامیہ 2015ء)
غزوۂ بدر سے پہلے مشرف با اسلام ہوئے اور سب سے پہلے غزوۂ بدر میں شریک ہو کر بدری صحابی ہونے کی سعادت حاصل کی۔ اس کے بعد غزوۂ احد میں شریک ہوئے۔ غزوۂ احد کے بعد ان کا نام پردۂ اخفاء میں چلا جاتا ہے، ظاہر نہیں ہوتا، مزید کوئی معلومات نہیں ان کے بارے میں، اور حضرت علیؓ کے عہد خلافت میں منظر عام پر آتا ہے۔ بڑا لمبا عرصہ ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہیں، پھر علیؓ کے عہد خلافت میں پیش آنے والی تمام لڑائیوں میں یہ حضرت علیؓ کے ساتھ شریک ہوئے۔ اور وفات کے سال کے بارے میں بھی سیرت کی کتابوں میں کچھ نہیں ملتا۔ (حبیب کبریاؐ کے تین سو اصحاب از طالب الہاشمی صفحہ 221 ،خلیفۃ بن عدی،القمر انٹر پرائزز لاہور 1999ء)