حضرت خَلَّاد بن رَافِع زُرَقیؓ
آپ انصاری تھے۔ یہ ان خوش قسمت لوگوں میں شامل تھے جو غزوہ بدر اور اُحد میں شریک ہوئے۔ آپ کو اللہ تعالیٰ نے اولاد بھی کثیر عطا فرمائی۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 447 خلاد بن رافعؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)
ایک روایت میں آتا ہے کہ مُعَاذ بِن رِفَاعَہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں مَیں اپنے بھائی حضرت خَلَّاد بِن رَافِع کے ہمراہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ ایک بہت لاغر کمزور اونٹ پر سوار ہو کر بدر کی طرف نکلا یہاں تک کہ ہم بَرِیْد مقام پر پہنچے جو رَوْحاء کے مقام سے پیچھے ہے تو ہمارا اونٹ بیٹھ گیا۔ تو میں نے دعا کی کہ اے اللہ ہم تجھ سے نذر مانگتے ہیں کہ اگر تو ہمیں اس پر مدینہ لوٹا دے تو ہم اس کو قربان کر دیں گے۔ پس ہم اسی حال میں تھے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا ہمارے پاس سے گزر ہوا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہم سے پوچھا کہ تم دونوں کو کیا ہواہے۔ ہم نے آپ کو ساری بات بتائی۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے پاس رکے اور آپ نے وضو فرمایا۔ پھر جو بچا ہوا پانی تھا اس میں لعاب دہن ڈالا۔ پھر آپ کے حکم سے ہم نے اونٹ کا منہ کھول دیا۔ آپ نے اونٹ کے منہ میں کچھ پانی ڈالا۔ پھر کچھ اس کے سر پر، اس کی گردن پر، اس کے شانے پر، اس کی کوہان پر، اس کی پیٹھ پر اور اس کی دم پر(پانی ڈالا)۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دعا فرمائی کہ اے اللہ! رافع اور خَلَّاد کو اس پر سوار کر کے لے جا۔ کہتے ہیں پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے گئے۔ ہم بھی چلنے کے لئے کھڑے ہوئے اور چل پڑے یہاں تک کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو مَنْصَفْ مقام کے شروع میں پا لیا اور ہمارا اونٹ قافلے میں سب سے آگے تھا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جب ہمیں دیکھا تو مسکرا دئیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی دعا سے اس کی وہ کمزوری بالکل دور ہو گئی تھی۔ کہتے ہیں ہم چلتے رہے یہاں تک کہ بدر کے مقام پر پہنچ گئے۔ بدر سے واپسی پر جب ہم مُصَلّٰی مقام پر پہنچے تو وہ اونٹ پھر بیٹھ گیا۔ پھر میرے بھائی نے اس کو ذبح کر دیا اور اس کا گوشت تقسیم کیا اور ہم نے اس کو صدقہ کر دیا۔ (کتاب المغازی للواقدی باب بدر القتال جلد اوّل صفحہ 25 عالم الکتب 1984ء)، (اسد الغابہ جلد 2صفحہ 181 خلاد بن رافعؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)
ایک نذر مانی تھی کہ جب وہ کام آ جائے تو اس کے بعد ہم ذبح کر دیں گے۔ اس کے مطابق انہوں نے اس پر عمل کیا۔