دینی معلومات
عہد حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رَحِمَہُ اللہ تَعَالٰی
سوال: خلافت رابعہ کا انتخاب کس تاریخ کو ہوا اور کون خلیفہ بنے؟
جواب: 10 جون 1982ء کوبعدنماز ظہر بیت مبارک ربوہ میں ہوا اور حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد صاحب رحمہ اللہ تعالیٰ خلیفہ منتخب ہوئے۔
سوال: حضوررحمہ اللہ تعالیٰ کی پیدائش کب اور کہاں ہوئی نیز آپ کے والد ماجد اور والدہ ماجدہ کا نام بتائیں۔
جواب: 18 دسمبر 1928ء کو قادیان میں۔ آپ کے والد ماجد حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد صاحب المصلح الموعود اور والدہ ماجدہ حضرت سیدہ مریم بیگم صاحبہ ہیں۔
سوال: حضور نے جماعت کے نام اپنا پہلا تحریری پیغام کب اور کس مقصد کیلئے دیا؟
جواب: 13 جون 1982ء کو پہلا تحریری پیغام دیا جس میں فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کیلئے دعا کی تحریک فرمائی۔
سوال: حضور اپنے دورۂ یورپ کے لئے کب تشریف لے گئے اور کن کن ممالک کا دورہ کیا؟
جواب: 28 جولائی 1982ء کو روانہ ہوئے اور ناروے، سویڈن، ڈنمارک، مغربی جرمنی، آسٹریا، سوئٹزر لینڈ، فرانس، لکسمبرگ، ہالینڈ، سپین، برطانیہ اور سکاٹ لینڈ تشریف لے گئے۔ اس دوران آپؒ نے 10 ستمبر 1982ء کو 700 سو سال بعد بننے والی بیت بشارت پیدرو آباد سپین کا افتتاح فرمایا۔
سوال: امریکہ میں جماعت احمدیہ کے پہلے شہید کا نام اور تاریخ شہادت بتائیں۔
جواب: 8 اگست 1983ء کو ڈیٹرائٹ امریکہ میں مکرم ڈاکٹر مظفر احمد صاحب کو گولی مار کر شہید کردیا گیا۔
سوال: حضور نے پہلا دورۂ مشرقِ بعید و آسٹریلیا کب فرمایا؟
جواب: 22 اگست 1983ء تا 13 اکتوبر 1983ء۔
سوال: پاکستان کے صدر ضیاء نے اینٹی احمدیہ آرڈیننس کب جاری کیا؟
جواب: 26 اپریل 1984ء کو جس کی رو سے پاکستان میں احمدیوں پر بعض اصطلاحات کے استعمال اور تبلیغ پر پابندی عائد کردی گئی۔
سوال: حضوررحمہ اللہ نے کب اور کیوں ربوہ سے لندن ہجرت فرمائی؟
جواب: اینٹی احمدیہ آرڈیننس کی وجہ سے حضرت امام جماعت احمدیہ پاکستان میں اپنے فرائض کماحقہ انجام نہیں دے سکتے تھے اس لئے آپ نے 29 اپریل 1984ء کو ہجرت فرمائی۔
سوال: ہجرت سے قبل ربوہ میں حضور نے آخری خطاب کب فرمایا؟
جواب: 28 اپریل 1984ء کو نماز عشاء کے بعد بیت مبارک ربوہ میں۔
سوال: حضور نے پاکستانی حکومت کے قرطاس ابیض کے متعلق خطبات کا سلسلہ کب شروع فرمایا؟
جواب: 20 جولائی 1984ء سے۔ یہ سلسلہ17 مئی 1985ء تک جاری رہا۔ بعد ازاں کتابی صورت میں زَھَقَ الْبَاطِل کے نام سے شائع ہوا۔
سوال: کس عالمی ادارے نے اینٹی احمدیہ آرڈی نینس کو انسانی حقوق کے منافی قرار دیا؟
جواب: اقوام متحدہ نے 29 اپریل 1986ء کو۔
سوال: تحریک جدیددفترچہارم کا اجرا کب اور کس نے کیا؟
جواب: حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے25 اکتوبر 1985ء کوفرمایا۔
سوال: 1984ء کے اینٹی احمدیہ آرڈی نینس کے جاری کنندہ جنرل ضیاء کی ہلاکت کب اور کیسے ہوئی؟
جواب: 17 اگست 1988ء کو۔ ہوائی جہاز کے تباہ ہونے سے
سوال: روزنامہ”الفضل” ربوہ پر پابندی کا خاتمہ کب ہوا؟
جواب: 28نومبر 1988ء کو۔ یہ پابندی 12 دسمبر 1984ء کو لگائی گئی تھی۔ اس طرح 3 سال 11 ماہ اور 9 دن بعد الفضل کا دوبارہ اجرا ہوا۔
سوال: اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اور عالمی عدالت انصاف کے پہلے احمدی صدر کا نام بتائیں؟
جواب: حضرت چوہدری محمد ظفر اللہ خان صاحب۔ آپ 1962-63ء تک صدر جنرل اسمبلی اقوام متحدہ اور1970-73ء تک صدر عالمی عدالت انصاف رہے۔ نیز قائد اعظم کی طرف سے مقرر ہونے والے پہلے وزیر خارجہ پاکستان بھی رہے۔ آ پ نے یکم ستمبر 1985ء کو وفات پائی۔
سوال: اسلام آباد ٹلفورڈ انگلستان اور ناصر باغ جرمنی کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
جواب: 18 مئی 1984ء کو حضوررحمہ اللہ نے برطانیہ اور جرمنی میں دو وسیع مشن ہاؤسز تعمیر کرنے کی تحریک فرمائی۔ چنانچہ جرمنی میں ناصر باغ اور انگلستان میں اسلام آباد تعمیر ہوئے۔ جہاں اجتماعات اور سالانہ جلسے ہوتے ہیں۔
سوال: عالمی معیار کا سوئمنگ پول ربوہ میں کب تعمیر کیا گیا؟
جواب: 31 جولائی 1984ء کو سنگ بنیاد رکھا گیا اور 10 ستمبر 1988ء کو اس کا افتتاح ہوا۔
سوال: پہلی احمدی شہید خاتون کا نام بتائیں؟
جواب: محترمہ رخسانہ صاحبہ۔ آپ کو 9 جون 1986ء کو مردان میں شہید کیا گیا۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کی طرف سے مباہلہ کا عالمی چیلنج کب دیا گیا؟
جواب: حضوررحمہ اللہ نے 10 جون 1988ء کو تمام دنیا کو مباہلہ کا چیلنج دیا۔ حضور نے یہ چیلنج جنوری 1997ء میں دوبارہ دیا۔
سوال: احمدیہ صدسالہ جوبلی (جشن تشکر) کب منائی گئی؟
جواب: جماعت احمدیہ کے قیام کو سو سال پورے ہونے پر 1989ء کا سال جشن تشکر کے طور پر منایا گیا۔ دنیا کے احمدیوں نے اللہ تعالیٰ کے حضور غیر معمولی قربانیاں اور عبادتیں کیں۔ (البتہ حکومت پاکستان نے ربوہ اور ملک کے دوسرے شہروں میں احمدیوں کے کسی بھی طرح سے اس دن کو منانے پر پابندی لگادی۔ یہاں تک کہ چراغاں کرنے اور مٹھائی تقسیم کرنے پر بھی پابندی لگادی گئی۔ )
سوال: صدسالہ جوبلی کے موقع پر پہلی مرتبہ کن ممالک نے احمدیت کے یادگاری ٹکٹ جاری کئے؟
جواب: سیرالیون اور گی آنانے۔
سوال: پانچ بنیادی اخلاق بتائیں؟
جواب: -1 سچ کی عادت، -2 نرم زبان کا استعمال، -3 وسعت حوصلہ، -4 دوسرے کی تکلیف کا احساس اور اسے دور کرنا، -5مضبوط عزم اور ہمت۔
سوال: احمدیت کی دوسری صدی کے آغاز پر حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ کو کون سا مبارک الہام ہوا؟
جواب: “السلام علیکم ورحمۃ اللہ “۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کے خطبات جمعہ کے براہ راست نشر ہونے کا سلسلہ کب شروع ہوا اور کب پر وان چڑھا؟
جواب : 24 مارچ 1989ء کو پہلی بار ٹیلی فون سسٹم کے ذ ریعہ سنا گیا۔ پھر 31 جنوری 1992ء کو پہلی بار حضور کا خطبہ مواصلاتی سیارے کے ذریعہ ٹیلی ویژن پر تمام یورپ میں سنا اور دیکھا گیا۔ پھر 21 اگست 1992ء سے تقریباً تمام دنیا میں حضور کا خطبہ براہ راست ڈش انٹینا کے ذریعہ دیکھا اور سنا جارہا ہے۔ یہ تاریخ عالم کا منفر د واقعہ ہے۔ اس کے ذریعہ سے گزشتہ پیشگوئیاں پوری ہوئیں۔
سوال: قیام پاکستان کے بعد پہلی مرتبہ کب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ قادیان تشریف لے گئے؟
جواب : قادیان کے سوویں جلسہ سالانہ 1991ء میں شرکت کرنے کے لئے 19 دسمبر 1991ء کو حضور قادیان تشریف لے گئے۔
سوال: حضرت شیخ محمد احمد صاحب مظہر (1894ء تا 1993ء) کا عظیم کا رنامہ کیا تھا؟
جواب: حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یہ نظریہ پیش فرمایا تھا کہ عربی زبان ام الالسنہ (یعنی زبانوں کی ماں) ہے۔ حضرت شیخ صاحب نے قریبا 50 زبانوں پر تحقیق کرکے یہ ثابت کیا کہ وہ دراصل عربی زبان سے ماخوذہیں۔
سوال: حضوررحمہ اللہ نے چھ مہینوں کے دن والی سرزمین میں کب تاریخی خطبہ جمعہ اور پانچ نمازیں باجماعت ادا کیں جو تاریخ کا عدیم المثال واقعہ ہے؟
جواب: مؤرخہ 24، 25جون 1993ء کو ناروے میں قطب شمالی کی طرف کرّۂ ارض کے آخری کنارے پر حضور نے افراد خاندان اور اہل قافلہ کے ہمراہ پانچوں نمازیں وقت کاحساب کرکے باجماعت ادا کیں۔
سوال: الفضل ا نٹر نیشنل کا اجرا کب ہوا؟
جواب: 30 جولائی 1993ء جلسہ سالانہ لندن کے موقع پر ہفت روزہ “الفضل انٹرنیشنل” کا پہلا نمونے کا پر چہ شائع ہوا۔ اخبار کے مدیر اعلیٰ رشید احمد صاحب چوہدری مقرر ہوئے۔
سوال: ہفت روزہ الفضل انٹر نیشنل کی باقاعدہ اشاعت کب شروع ہوئی اوراس وقت اس کے مدیر کون ہیں؟
جواب: 7 جنوری 1994ء کو۔ موجودہ مدیر مکرم نصیر احمد قمرصاحب ہیں۔
سوال: پہلی تاریخی عالمی بیعت کب ہوئی نیز کتنے ممالک کے کتنے افراد بیعت کرکے احمدیت میں داخل ہوئے؟
جواب: 31 جولائی 1993ء کو جلسہ سالانہ لندن کے دوسرے دن 84 ملکوں اور 115 قوموں کے دو لاکھ چار ہزار تین سو آٹھ افرادعالمی مواصلاتی نظام کے ذریعہ حضور انوررحمہ اللہ کے ہاتھ پر بیعت کرکے جماعت احمدیہ میں شامل ہوئے اور تمام جماعت احمدیہ نے تجدید بیعت کی۔ یہ تاریخ عالم کا پہلا بے نظیر واقعہ ہے۔
سوال: خلافت رابعہ کی چند اہم تحریکات بتائیں۔
جواب: بیوت الحمد سکیم، وقف نو کی تحریک، وقف جدید کو ساری دنیا تک وسیع کرنے کی تحریک، تمام احمدیوں کو عربی اور اردو زبان سیکھنے کی تحریک، سید نابلال فنڈ کی تحریک، مریم شادی فنڈ
سوال: تحریک ” وقف نو ” کے بارے میں آپ کیا جانتے ہیں؟
جواب: پندرھویں صدی ہجری میں جماعت کی عظیم ضرورت کو مدنظر رکھتے ہوئے حضوررحمہ اللہ نے 3 اپریل 1987ء کو تحریک فرمائی کہ جماعت آئندہ دوسالوں میں پیدا ہونے والے بچے خدمت دین کیلئے وقف کرے۔ بعد میں اس تحریک کو مزید دوسال کیلئے بڑھا دیا گیا۔ اس کے بعد ابھی تک یہ تحریک جاری ہے۔ اب تک خدا کے فضل سے 30 ہزارسے زیادہ بچے وقف ہو چکے ہیں۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی بعض تصانیف کے نام بتائیں؟
جواب: ذوق عبادت اور آداب دعا، زھق الباطل، سیرت وسوانح فضل عمرجلد اول وجلددوم، ہومیو پیتھی، مذہب کے نام پر خون، وصال ا بن مریم، خلیج کا بحران، نظام جہانِ نو اورورزش کے زینے۔
Islam’s responce to the contemporary issues,
Christianty – A Journey from Facts to Fiction,
Revelation, Rationality, Knowledge and Truth.
سوال: 1994ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابعؒ نے حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی کونسی الہامی دعا کثرت سے پڑھنے کی تحریک فرمائی؟
جواب: تمام مفسدین اور معاندین کے فتنوں سے بچنے کیلئے حضور نے یہ دعا کثرت سے پڑھنے کی تحریک فرمائی۔
اَللّٰھُمَّ مَزِّ قْھُمْ کُلَّ مُمَزَّقٍ وَّسَحِّقْھُمْ تَسْحِیْقًا۔
ترجمہ: اے اللہ تو ان کو پارہ پارہ کردے اور پیس کر رکھ دے۔
سوال: کتاب”A Man of God” کے متعلق آپ کیا جانتے ہیں؟
جواب: یہ کتاب حضرت خلیفۃ المسیح الرابع کی سیرت وسوانح سے متعلق ہے جو ایک عیسائی مصنف مسٹرا یڈم سن نے لکھی ہے۔ اس کا اردو ترجمہ “ایک مرد خدا” کے نام سے شائع ہوچکاہے۔
سوال: ایم ٹی اے کی باقا عدہ نشریات کا آغاز کب ہوا؟
جواب: 7 جنوری 1994ء کو۔
سوال: یورپ اور امریکہ کیلئے ایم ٹی اے انٹر نیشنل کی چو بیس گھنٹے کی نشریات کا آغاز کب ہوا؟
جواب: یکم اپریل1996ء کو۔
سوال: ایم ٹی اے انٹر نیشنل کی 24گھنٹے کی نشریات کے آغاز پر حضور انور نے تاریخی خطبہ کب ارشاد فرمایا؟
جواب: 5اپریل 1996ء کو بیت الفضل لندن میں۔
سوال: ایم ٹی اے کے کن کن پروگراموں میں خصوصیت سے حضور انور رحمہ اللہ بنفس نفیس شرکت فرماتے رہے۔
جواب : درس القرآن، ملاقات، لقاء مع العرب، ہومیو پیتھی کلاس، چلڈرن کارنر، اردو کلاس۔
سوال: ایم ٹی اے انٹر نیشنل نے اپنی نشریات گلوبل بیم کے ذریعہ کب شروع کیں؟
جواب: 5 جولائی 1996ء کوپاکستانی وقت کے مطابق صبح 4 بجے۔
سوال: حضور انوررحمہ اللہ نے کس محترم خاتون کی طرف سے جر منی میں بننے والے سوبیوت کیلئے ایک خطیر رقم عطیہ کے طور پر پیش کی؟
جواب: حضرت سیدہ مہر آپا صاحبہ مرحومہ حرم حضرت خلیفۃ المسیح الثانی کی طرف سے۔
سوال: خاندان حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام میں جام شہادت نوش کرنے والے خوش نصیب کا نام بتائیں۔
جواب: مکرم و محترم صاحبزادہ مرزا غلام قادراحمد صاحب ابن محترم مرزا مجید احمد صاحب۔ آپ حضرت مرزا بشیراحمد صاحب ایم۔ اے کے پوتے اور حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے پڑپوتے تھے۔ آپ کو مؤرخہ 14 اپریل 1999ء کو مخالفین احمدیت نے اغواکرنے کے بعد شہیدکردیا۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے ایم ٹی اے کی کتنی کلاسز میں ترجمۃ القرآن مکمل کیا؟
جواب: 305 کلاسزمیں۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے کب اور کہاں نمازکسوف ادا فرمائی؟
جواب: 11 اگست1999ء کو بیت الفضل لندن میں سورج گرہن کے موقع پر۔
سوال: حضورؒ نے انڈونیشیا کا دورہ کب فرمایا اور اس کی تاریخی اہمیت کیا ہے؟
جواب: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے 19 جون تا 11 جولائی 2000ء یہ دورہ فرمایا۔ یہ کسی بھی خلیفۃ المسیح کاانڈونیشیا کا پہلا دورہ تھا۔
سوال: 2001ء میں انٹرنیشنل جلسہ برطانیہ کی بجائے کہاں ہوا اور حاضری کتنی تھی؟
جواب: یہ جلسہ 24 تا 26 اگست من ہائم جرمنی میں ہوا اور حاضری تقریباً 50 ہزارتھی۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے مریم شادی فنڈکی تحریک کب جاری فرمائی؟
جواب: 21 فروری 2003ء کو۔
سوال: حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ کی وفات کب ہوئی؟
جواب: آپ19 اپریل 2003ء کو لندن وقت کے مطابق صبح ساڑھے نو بجے حرکت قلب بند ہوجانے سے انتقال فرما گئے۔ 23اپریل کو حضرت مرزا مسروراحمد صاحب خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ بنصرہ العزیز نے اسلام آباد میں اڑھائی بجے نماز ظہر وعصر کے بعد نمازجنازہ پڑھائی۔ جس میں 30 ہزار سے زائداحمدیوں نے شرکت کی۔ بعدازاں اسلام آبادٹلفورڈ میں تدفین کے بعد ساڑھے چار بجے قبر پر دعا کروائی۔