حضرت ذُوالشِّمَالَیْنِ عُمَیْر بن عَبْدِ عَمْروؓ

خطبہ جمعہ یکم مارچ 2019ء

 حضرت ذُوالشِّمَالَیْنِ عُمَیْر بن عَبْدِ عَمْروؓ کا اصل نام عمیرؓ تھا، اور کنیت ابو محمد۔ حضرت عمیر کی کنیت ابو محمد تھی جیسا کہ بتایا۔ ابن ہشام بیان کرتے ہیں کہ آپؓ کو ذُوالشِّمَالَیْنِ کہا جاتا تھا۔ یہ نام نہیں تھا بلکہ یہ ان کو ایک لقب مل گیا تھا کیونکہ آپؓ بائیں ہاتھ سے زیادہ کام لیتے تھے۔ دوسری روایت میں یہ ہے کہ آپؓ اپنے دونوں ہاتھوں سے کام کر لیتے تھے۔ ایک طرح استعمال کر لیتے تھے۔ اس لئے آپؓ کو ذُوالْیَدَیْنِ بھی کہتے تھے۔ آپؓ کا تعلق قبیلہ بنو خُزَاعَہ سے تھا۔ آپ بنو زُہْرَہ کے حلیف تھے۔ حضرت عمیرؓ    مکہ سے ہجرت کر کے مدینہ میں آئے تو حضرت سَعْدِ بن خَیْثَمَہ ؓکے ہاں قیام کیا۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپؓ کی یزید بن حارث ؓکے ساتھ مؤاخات قائم فرمائی۔ یہ دونوں صحابہ غزوۂ بدر میں شہید ہو گئے تھے۔ آپؓ غزوۂ بدر میں شہید ہوئے جیسا کہ ذکر ہو گیا ہے اور آپؓ کو اُسَامہ جُشَمِی نے شہید کیا تھا۔ شہادت کے وقت آپ کی عمر 30 سال سے زائد تھی۔ طبقات الکبریٰ میں ابو اُسَامہ جُشَمِی نام آیا ہے کہ اس نے قتل کیا تھا۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 124-125 ذوالیدین و یقال ذو الشمالین مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء) (سیرت ابن ہشام صفحہ 327 باب من حضر بدرا من بنی زھرۃ و حلفائھم مطبوعہ دار ابن حزم بیروت 2009ء) (اسد الغابہ جلد 2صفحہ 217 ذو الشمالین مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت2003ء)