حضرت سعد بن خولہؓ
بعض کے نزدیک آپ ابن ابی رُھْم بن عبدالْعُزّٰی عامِرِی کے آزاد کردہ غلام تھے۔ آپ اسلام لائے اور سابقین میں آپ کا شمار ہوتا ہے۔ آپ حبشہ کی طرف دوسری مرتبہ ہجرت کرنے والوں میں شامل تھے۔ حضرت سعد بن خولہ نے جب مکہ سے مدینہ ہجرت کی تو آپ نے حضرت کُلْثُوم بن ھِدم کے ہاں قیام کیا۔ ابن اسحاق موسیٰ بن عُقْبہ نے آپ کا ذکر اہل بدر میں کیا ہے۔ حضرت سعد بن خولہ جب غزوہ بدر میں شامل ہوئے تو اس وقت آپ کی عمر 25 برس تھی۔ آپ غزوہ اُحد، غزوہ خندق اور صلح حدیبیہ میں شامل تھے۔ حضرت سعد رضی اللہ تعالیٰ عنہ حضرت سُبَیْعَہ اَسْلَمِیَّہ کے شوہر تھے۔ آپ کی وفات حجۃ الوداع کے موقع پر ہوئی۔ آپ کی وفات کے کچھ عرصہ بعد آپ کے بچہ کی پیدائش ہوئی تو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کی اہلیہ سے فرمایا کہ تم اب اس پیدائش کے بعد جس سے چاہو نکاح کر سکتی ہو۔ آپ کے حجۃ الوداع کے موقع پر فوت ہونے کے بارے میں سوائے طبری کے کسی نے اختلاف نہیں کیا۔ ان کے نزدیک ان کی وفات پہلے ہوئی تھی۔ (اسد الغابہ جلد 2صفحہ 209-210 سعد بن خولہ مطبوعہ دار الفکر بیروت 2003ء)، (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 217 سعد بن خولہ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1996ء)