حضرت سعد بن زید الاشھلیؓ

خطبہ جمعہ 23؍ نومبر 2018ء

حضرت سعد بن زید الاشھلی کا تعلق انصار کے قبیلہ بنو عبدالاشھل سے تھا۔ غزوۂ بدر میں شریک ہوئے۔ بعض کا خیال ہے کہ بیعت عقبہ میں بھی شریک ہوئے۔ غزوۂ بدر، احد اور خندق سمیت تمام غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہوئے۔ نبی کریم کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کے ہاتھ بنو قریظہ کے قیدی بھیجے تھے۔ آپ نے ان کے بدلے میں نجد میں گھوڑے اور ہتھیار خریدے تھے۔  (اسد الغابۃ جلد 2 صفحہ 217-218 ، سعد بن زید بن مالک، دار الفکر النشر و التوزیع بیروت 2003ء)

روایت ہے کہ حضرت سعد بن زید نے ایک نجرانی تلوار رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو تحفہ میں دی تھی۔ آپؐ نے وہ تلوار حضرت محمد بن مسلمہ کو عنایت کر دی اور فرمایا تھا کہ اس سے اللہ کی راہ میں جہاد کرنا اور جب لوگ آپس میں اختلاف کرنے لگیں تو اس کو پتھر پر دے مارنا اور گھر میں گھس جانا (اسد الغابۃ جلد 2 صفحہ 216 ،سعد بن زید الاشھلی، دار الفکر النشر و التوزیع بیروت 2003ء)

یعنی کسی بھی قسم کے فتنہ اور فسادمیں شامل نہیں ہونا۔