حضرت عَمرو بن مَعْبَدؓ
حضرت عَمْرو بن مَعْبَدؓ کا نام عمیر بن مَعْبَدؓ بھی بیان کیا جاتا ہے۔ ان کے والد کا نام مَعْبَد بن أَزْعر تھا۔ حضرت عَمْرو بن مَعْبَدؓ کا تعلق انصار کے قبیلہ اوس کی شاخ بنو ضُبَیْعہ سے تھا۔ (السیرة النبویة لابن ہشام صفحہ 465، باب الانصار و من معھم، دار الکتب العلمیة بیروت 2001)
حضرت عَمْرو بن مَعْبَدؓ غزوۂ بدر، احد، خندق سمیت تمام غزوات میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شریک ہوئے۔ حضرت عَمْرو بن مَعْبَدؓ غزوۂ حنین کے روز ان سو بہادری کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کرنے والے صحابہ میں سے تھے جن کے رزق کا کفیل اللہ تعالیٰ ہو گیا تھا۔ (الطبقات الکبریٰ لابن سعد الجزء الثالث صفحہ353‘‘عمیر بن مَعْبَد’’، دارالکتب العلمیة بیروت لبنان 2012ء) جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے رہے۔ ایک روایت میں یہ بیان ہے کہ حضرت عبداللہ بن عمرؓ کہتے ہیں کہ غزوۂ حنین کے دن ہماری صورتِ حال یہ تھی کہ مسلمانوں کی دو جماعتیں پیٹھ پھیرے ہوئے تھیں اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سو آدمی بھی نہیں تھے۔ (سنن الترمذی ابواب الجہاد بَابُ مَا جَاءَ فِي الثَّبَاتِ عِنْدَ القِتَالِ حدیث 1689)
غزوۂ حنین کے موقعے پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ہم راہ ثابت قدم رہنے والے صحابہ کی تعداد کے متعلق مختلف آرا ہیں۔ ان کے مطابق ایسے صحابہ کی تعداد اسّی اور سو کے درمیان تھی۔ (سبل الهدیٰ و الرشاد جلد 05 صفحہ 484، ذکر من ثبت مع رسول اللہﷺ یوم حنین، دار احیاء التراث قاھرہ، 1992)
بعض کہتے ہیں سو تھی، بہرحال یہ تعداد میں بہت تھوڑے تھے۔