حضرت عَمرو بن مُعاذ بن نُعْمان اَوسیؓ
حضرت عَمرو بن مُعاذ بن نُعْمان اَوسیؓ کے والد کا نام مُعاذ بن نُعمان اور ان کی والدہ کا نام کَبْشَہ بنتِ رَافِع تھا۔ حضرت عَمرو بن مُعاذ انصاریؓ اَشْھَلِی قبیلہ اَوس کے سردار حضرت سعد بن معاذؓ کے بھائی ہیں۔ انصار کے قبیلہ بَنُو عَبدِ الْاَشْھَل سے تعلق رکھنے والوں کواَشْھَلِی بھی کہا جاتا تھا۔ اس قبیلے سے ایک کثیر جماعت نے اسلام قبول کیا تھا۔ حضرت عَاصِم بن عُمَر بن قَتَادہؓ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے انصار کے حضرت عمرو بن معاذؓ اور مکے سے ہجرت کر کے مدینہ پہنچنے والے حضرت عُمیر بن ابووقاصؓ کے درمیان عقد مؤاخات قائم فرمایا۔ عُمَیر بن ابووقاصؓ، حضرت سعد بن ابو وقاصؓ کے بھائی تھے۔ حضرت عَمرو بن مُعاذؓ اپنے بھائی حضرت سعدؓ کے ہمراہ غزوۂ بدر میں شریک ہوئے تھے۔ حضرت عَمرو بن مُعاذؓ غزوۂ احُد میں شہید ہوئے۔ انہیں ضِرَار بن خَطَّاب نے شہید کیا۔ ضِرَار بن خَطَّاب نے جب حضرت عمرو بن معاذؓ کو نیزہ گھونپا جو ان کے جسم کے آر پار ہو گیا تو ان سے بطور استہزاء کہا کہ دیکھنا تم سے وہ شخص نہ چھوٹنے پائے جو حُورٌ عِین سے تمہاری شادی کرائے۔ اس وقت ضِرار نے بڑا طنزیہ لفظ استعمال کیا۔ ضرار مسلمان نہیں ہوئے تھے اور فتح مکہ کے دن انہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔ حضرت عَمرو بن معاذؓ کی عمر شہادت کے وقت 32 سال تھی۔ ضِرَار بن خَطَّاب بن مِرْدَاس کے والد خَطَّابْ اپنے زمانے میں بَنُو فِھْرکے رئیس تھے۔ اپنی قوم کے لیے ایک مسافر خانہ بنایا ہوا تھا۔ ضِرَار جنگ فُجَّار کے دن بنو محارب بن فہر کے سردار تھے۔ قریش کے شہ سواروں، بہادروں اور شیریں کلام شاعروں میں سے تھے۔ یہ ان چار آدمیوں میں سے تھے جنہوں نے خندق پار کی تھی۔ ابنِ عساکر دمشقی نے تاریخ دمشق میں ان کا نام، بطور صحابی کے ان کا ذکر کیا ہے۔ ضرار حضرت ابو عبیدہ کے ہمراہ فتوحاتِ شام میں شریک تھے اور فتح مکہ کے دن انہوں نے اسلام قبول کیا تھا۔ ان کا اسلام لانا مشہور ہے اور ان کی نظم و نثر ان کے اسلام پر دلالت کرتی ہے۔ (اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ المجلد الرابع صفحہ 260 «عَمْرو بن مُعَاذ اَلْأَنْصَارِی « دارالکتب العلمیہ بیروت لبنان2008ء) (اسد الغابہ فی معرفۃ الصحابہ المجلد الثانی صفحہ 447-448 «ضِرَار بن خَطَّاب « دارالفکر بیروت لبنان2003ء) (الاصابہ فی تمییز الصحابہ لابن حجر عسقلانی جلد 4 صفحہ 567 «عَمْرو بن مُعَاذ » دارالکتب العلمیۃ بیروت لبنان 2005ء) (الاستیعاب فی معرفۃ الاصحاب الجزء الثالث صفحہ 279 «عَمْرو بن مُعَاذ الأَشْهَلِي، دارالکتب العلمیہ بیروت لبنان 2002ء) (الطبقات الکبریٰ لابن سعد الجزء الثانی صفحہ 359 « عَمْرو بِنْ مُعَاذ « دار الفکر بیروت لبنان 2012ء) (الانساب از ابو سعد عبد الکریم بن محمد بن منصور التمیمی الجزاء الاوّل صفحہ 283 – 284 الطبعۃ الثانیۃ مکتبۃ ابن تیمیۃ 2009ء)