حضرت عُبَیْد بِنْ اَوْسْ انصاریؓ
ولدیت اَوس بن مالک۔ حضرت عُبَید بن اوس نے غزوۂ بدر میں شرکت کی اور آپ نے غزوۂ بدر میں حضرت عَقِیل بن اَبُو طالِب کو قیدی بنایا۔ اسی طرح کہا جاتا ہے کہ آپ نے حضرت عباسؓ اور حضرت نَوفَلؓ کو بھی قیدی بنایا۔ جب آپ ان تینوں کو رسی سے باندھے ہوئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے کر حاضر ہوئے تو آپ نے فرمایا کہ لَقَدْ اَعَانَکَ عَلَیْھِمْ مَلَکٌ کَرِیْمٌ۔کہ یقینا اس معاملہ میں ایک معزز فرشتے نے تمہاری مدد کی ہے۔ اسی بنا پر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے آپ کو مُقَرِّن کا لقب عطا فرمایا یعنی زنجیر میں جکڑنے والا۔(اسد الغابہ جلد 3 صفحہ 528-529 عبید بن اوسؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 2003ء)ایک اور روایت میں یہ بھی ہے کہ حضرت عباس کو غزوہ بدر میں قیدی بنانے والے حضرت اَبُو الْیَسَر کَعْب بن عَمرْو تھے۔ (اسد الغابہ جلد 6 صفحہ 326-327 ابو السیرؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 2003ء)
حضرت عبید بن اوس نے حضرت اُمَیْمَہ بنتِ النُّعْمَان سے شادی کی۔ حضرت اُمَیْمَہ بھی آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائیں اور آپ کی بیعت سے فیضیاب ہوئیں ۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 8 صفحہ 257 امیمہ بنت النعمانؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)