حضرت عُقْبَہ بن عثمانؓ
حضرت عُقْبَہ بن عثمانؓ کی والدہ کا نام ام جَمِیل بنت قُطْبَہ تھا۔ (الطبقات الکبریٰ لابن سعد الجزء الثالث صفحہ300 وَمِنْ بَنِي زُرَيْق بِنْ عَامِرْ بِنْ زُرَيْق۔ ۔ ۔ داراحیاء التراث العربی بیروت لبنان 1996ء)
حضرت عُقْبَہؓ انصار کے قبیلہ بَنُو زُرَیْق میں سے تھے۔ حضرت عقبہؓ اور آپؓ کے بھائی حضرت سعد بن عثمانؓ کو غزوۂ بدر اور غزوۂ احد میں شامل ہونے کی سعادت نصیب ہوئی تھی۔ مختلف تاریخی کتب میں یہ بیان کیا جاتا ہے کہ غزوۂ احد کے موقعے پر جو چند لوگ حملے کی شدت سے وقتی طور پر بھاگ اٹھے تھے ان میں سے دو شخص حضرت عقبہ بن عثمانؓ اور حضرت سعد بن عثمانؓ بھی تھے۔ یہاں تک کہ وہ اَعْوَصْ کے بالمقابل ایک پہاڑ جَلْعَبْ پر پہنچ گئے اور تین روز تک وہاں قیام کیا۔ اَعْوَص مدینے سے چند میل کے فاصلے پر ایک مقام ہے۔ پھر جب وہ دونوں واپس رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے اس بات کا ذکر کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا۔ لَقَدْ ذَھَبْتُمْ فِیْھَا عَرِیْضَۃً۔ یعنی تم اس طرف چل دیے جس میں کشادگی تھی۔ (اسدالغابۃ فی معرفۃ الصحابۃ الجزء الرابع صفحہ54-55 عُقْبَہْ بِنْ عُثْمَانْ دار الکتب العلمیۃ بیروت 2008ء) (جامع البیان فی تاویل القرآن، معروف تفسیر طبری جزء 4 صفحہ 183-184، سورۃ آل عمران زیر آیت 156 مطبوعہ داراحیاء التراث العربی بیروت 2001ء)(معجم البلدان جزء 1 صفحہ 180 زیر لفظ اعوص)