حضرت عُمَیر بن عَامِر اَنْصَارِیؓ

خطبہ جمعہ 25؍ جنوری 2019ء

حضرت عُمَیر بن عَامِر اَنْصَارِی کی کنیت ابوداؤد تھی اور ان کے والد عَامِر بن مالک تھے۔ حضرت عُمَیر کے والد کا نام عَامِر بن مالک تھا۔ آپ کی والدہ کا نام نائلہ بنت ابی عاصم تھا۔ حضرت عُمَیر کا تعلق انصار کے قبیلہ خزرج سے تھا۔ حضرت عُمَیر اپنی کنیت ابوداؤد سے زیادہ مشہور ہیں۔ غزوۂ بدر اور غزوۂ احد میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ شامل تھے۔ (الطبقات الکبریٰ جلد 3صفحہ 393مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1990ء)(اصابہ جلد 4صفحہ 598مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1995ء)

حضرت اُمّ عمارہ بیان کرتی ہیں کہ حضرت ابوداؤد مَأزنِی یعنی حضرت عُمَیر اور حضرت سُلَیْط بن عَمْرو دونوں بیعت عقبہ میں حاضر ہونے کے لئے نکلے تو انہیں معلوم ہوا کہ لوگ بیعت کر چکے ہیں۔ اس پر انہوں نے بعد میں حضرت اَسْعَد بن ضُرَارَۃکے ذریعہ سے بیعت کی جو عقبہ کی رات نُقَبَاء میں سے تھے۔ (اصابہ جلد 7صفحہ 99 ابو داؤد الانصاری المازنیؓ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت 1995ء)ایک نقیب مقرر کئے گئے تھے۔ سردار مقرر کئے گئے تھے۔ ان کے ذریعہ سے پھر انہوں نے بیعت کی۔ ایک روایت کے مطابق غزوۂ بدر میں اَبُوالْبَخْتَرِی کو قتل کرنے والے حضرت عُمَیر بن عَامِر تھے۔ (اسد الغابہ جلد 6صفحہ 92مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت2003ء)