اللہ تعالیٰ کے فضل سے اس زمانہ میں جماعت احمدیہ مسلمہ ہی حقیقی اسلام کی علمبردار اور دنیا کے کونے کونے میں تبلیغ و اشاعت اسلام کے کام میں مصروف ہے۔ مخالفین احمدیت اور فتنہ پرداز عناصر عام مسلمانوں کو جماعت احمدیہ کے عقائد کے بارہ میں غلط فہمیوں میں مبتلاء کرنے کی کوشش کرتے رہتے ہیں۔ جماعت احمدیہ کے عقائد و تعلیمات سے مکمل طور پر واقف ہونا ہم سب کے لئے نہایت ضروری ہے تاکہ دوسروں تک حقیقی اسلام کا پیغام احسن رنگ میں پہنچا سکیں۔
حضرت مصلح موعود خلیفة المسیح الثانی رضی اللہ عنہ نے ’احمدیت کا پیغام‘ کے عنوان سے یہ مختصر تصنیف ۱۹۴۸ء میں رقم فرمائی جس میں احمدیت سے متعلق اس بنیادی سوال کہ ’احمدیت کیا ہے اور کس غرض سے اس کو قائم کیا گیا ہے؟‘ کا جواب تحریر فرمایا ہے جس میں نہایت ہی آسان پیرایہ میں جماعت احمدیہ کے عقائد کا تعارف کروایا گیا ہے۔ حضورؓ نے یہ بھی واضح فرمایا کہ احمدیت کوئی نیا مذہب نہیں اور نہ ہی احمدیوں کا کوئی الگ کلمہ ہے، نیزختم نبوت، ملائک، نجات، احادیث، تقدیر، جہاد جیسے مسائل کے بارہ میں جماعت احمدیہ کا نقطہء نظر بیان فرمایا۔