آپ حضرت کے محسنات شعر اُردو، فارسی اور عربی زبان میں
مرزا حنیف احمدمصنف کی یہ گہری علمی کاوش اپنی نوعیت اور موضوع کے اعتبار سے ایک خاص محبت سے پیش کیا جانے والا شاہکار ہے جس میں انہوں نے حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کے اردو، عربی اور فارسی کے شعری کلام کا ان تینوں زبانوں کے اساتذہ کے کلام سے موازنہ کرکے یہ ثابت کیا ہے کہ کیا موضوعات کے لحاظ سے اور کیا فن کے لحاظ سے حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے حق میں اللہ تعالیٰ کا فرمان
درکلام تو چیزیست کہ شعرائے رادرآں دخلے نیست
برحق ہے۔نیز اس کتاب کی تیاری کا مرکزی جذبہ اور روح رواں یہ ہے کہ حضرت اقدس مسیح موعودؑ کے موضوعات شعر قرآن کریم کے موضوعات ہونے کی بناء پر فرمان خدا اور فرمان رسولﷺ کو ہی پیش کرتے نظر آتے ہیں اور صاف عیاں ہوتا ہے کہ حضرت اقدسؑ کا ادبی کلام قرآن کریم کے اقدار ادب کے عین تابع ہے۔
مصنف نے اپنے بزرگ والدین (حضرت مصلح موعود ؓ اور حضرت سیدہ سارہ بیگم صاحبہ) سے ورثہ میں ملنے والے علمی اور ادبی ذوق سے مہمیز لیتے ہوئے ایک طویل محنت اور عرق ریزی کے بعد اس زمانہ کے امام مسیح موعود کے عطاکردہ بے بہا اور قیمتی ترین خزانہ کے چند ہیرے جواہرات دکھانے کے لئے یہ کتاب مرتب کی تو اس پر سیدنا امیر المومنین حضرت خلیفۃالمسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے مسودہ دیکھنے کے بعد ایک مکتوب میں کتاب پر رائے ظاہر فرمائی جو پڑھنے سے تعلق رکھتی ہے، جس سے کھل کر سامنے آجاتا ہے کہ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کا کلام واقعی ارشادہ باری تعالیٰ کے عین مطابق ہے:
کلام افصحت من لدن رب کریم
قریبا 500 صفحات کی اس ٹائپ شدہ کتاب میں حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کے محسنات اشعار پر سیر حاصل مواد بڑے خوبصورت قرینے سے مرتب کرکے پیش کیاگیا ہے۔ آخر پر انڈیکس بھی موجود ہے۔