مولانا موصوف نے اپنی برسہا برس کی تحقیق و تفتیش کے بعد ایک مختصر نوٹ 1974میں لاہور کے موقر اخبار امروز میں طبع کروایا تھاجس میں معین حوالہ جات پیش کرکے امت کو خبردار کیا تھا کہ کس طرح ایک گہری سازش کے تحت اسلام کے بیش قیمت اور قدیم لٹریچر میں بڑی تیزی سے تحریف کی جارہی ہے جو مجموعہ خطب سے لیکر احادیث بلکہ تراجم و تفاسیر القرآن پر بھی محیط ہوچکا ہے۔
دراصل جماعت احمدیہ کی برق رفتار ترقیات اور آہنی دلائل سے لیس علم الکلام کے دلائل سے لاجواب ہوکر مسلمانوں کے نام نہاد علماء نے یہود کی نقل میں اپنے ہی لٹریچر میں تحریف کی راہ اپنا لی تھی اور ہر نئی اشاعت میں جماعت احمدیہ کی تائید میں پیش کئے جانے والے حوالہ جات کے صفحات و ابواب ہی اڑاتے چلے گئے۔
سال 2005ء میں طبع کی جانے والی اس مختصر کتاب میں نہایت اختصار کے ساتھ اب تک کئے گئےاس رد وبدل کا نقشہ پیش کیا گیا ہے جو مخالفین احمدیت کی علم اور دلیل کے میدان میں شکست فاش کا آئینہ دار ہے۔