چوہدری محمدعلی صاحب کی بلند علمی و ادبی شخصیت و گہری روحانی شاعری کے تعارف میں حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ کے ایک خط کے اقتباس درج کئے جاتے ہیں:’’ آپ کے بارہ میں حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ نے جو تبصرہ فرمادیا وہ یقینا آپ کی شاعری پر مہر ہےکہ’’ آپ آپ ہی ہیں۔ ہزاروں لاکھوں نے یہ مضمون باندھے ہوں گے مگر آپ کی تو ادا ہی الگ ہے۔ ماشاء اللہ چشمِ بد دور‘‘۔۔۔۔۔۔اللہ تعالیٰ آپ کا کلام پڑھنے والوں کو اس میں ڈوب کر اعلیٰ خیالات کے موتی تلاش کرنے کی توفیق دے۔ ۔۔۔۔آپ کی شاعری برائے شاعری نہیں ہوتی ۔ بلکہ آپ کا ہر شعر ، ہر مصرع ، ہر لفظ گہرے معانی لئے ہوئے ہوتا ہےاللھم زد و بارک‘‘
یہ مجموعہ کلام جسے یہ فخر حاصل ہے کہ اس کا نام عالمی جماعت احمدیہ کے محبوب امام حضرت خلیفۃ المسیح الخامس ایدہ اللہ تعالیٰ نے عطا فرمایا ہے وہاں اسے یہ شرف بھی حاصل ہے کہ جگہ جگہ اسے حضرت خلیفۃ المسیح الرابع رحمہ اللہ تعالیٰ نے اصلاح سے نوازاہے۔ اس کے علاوہ اسے یہ فخر بھی حاصل ہے کہ حضرت نواب مبارکہ بیگم صاحبہ، حضرت حافظ سید مختار احمد شاہجہانپوری اور حضرت شیخ محمد احمد مظہر صاحب نے بھی اس کے کچھ حصے سنے اور اصلاح سے نوازا۔