اسلامی شعائر کے استعمال پر پابندی
یہ ایک حیران کن توارد ہے کہ وطن عزیزپاکستان کو جب بھی سیاسی عدم استحکام یا اندرونی یا بیرونی خطرات کا سامنا ہوتا ہے تو ایک مخصوص طبقہ علماء ملک کی توجہ اصل اور حقیقی خطرات سے ہٹا کرجماعت احمدیہ کی طرف منعطف کرنے کی بھرپور کوششوں میں لگ جاتا ہے۔ اس کوشش میں یہ لوگ اس قدر جوش دکھاتے ہیں کہ سچ اور جھوٹ، حقیقت اور افسانہ، انصا ف اور بے انصافی کی کوئی تمیز باقی نہیں رہتی۔
اب کی بار یہ آواز بلند کی جارہی ہے کہ چونکہ احمدی آئین کی رو سے غیر مسلم قرار پاچکے ہیں۔ اس لئے ان کو اسلامی شعائر اور اصطلاحات جیسے نبی، رسول،صحابی، ام المومنین، اہل بیت، علیہ السلام، رضی اللہ عنہ، مسجد، اذان وغیرہ کے الفاظ کی ادائیگی سے بھی قانوناً اور حکماً روکاجائے اور ایسی قانون شکنی پر ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے کیونکہ اس طرح مسلمانوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے۔
زیر نظرمختصر کتا ب میں درست اسلامی تعلیم پیش کرکے اس طرح کے مطالبات پر نصیحت کی گئی ہے کہ اگر یہ سلسلہ شروع ہوگیا تو کہیں بھی تھمنے کا نام نہیں لے گا۔