۲۔ قرآن کریم پڑھنے پڑھانے کے متعلق تاکید
۳۔ نیکیوں پر استقلال اور دوام کی عادت ڈالیں
۴۔ آئندہ الیکشنوں کے متعلق جماعت احمدیہ کی پالیسی
۵۔ مجلس خدام الاحمدیہ کا تفصیلی پروگرام
۶۔ مسلمانوں نے اپنے غلبہ کے زمانہ میں اخلاق کا اعلیٰ نمونہ دکھایا
۷۔ نبوت اور خلافت اپنے وقت پر ظہور پذیر ہوجاتی ہیں
۸۔ تحریک جدید کی اہمیت اور اس کے اغراض و مقاصد
۹۔ پارلیمنٹری مشن اور ہندوستانیوں کا فرض
۱۰۔ ہر کام کی بنیاد حق الیقین پر ہونی چاہئے
۱۱۔ فضل عمر ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے افتتاح کی تقریب
۱۲۔ ہماری جماعت میں بکثرت حفاظ ہونے چاہئیں
۱۳۔ کوئی احمدی ایسا نہیں ہونا چاہئے جسے قرآنِ کریم باترجمہ نہ آتا ہو
۱۴۔ سپین اور سسلی میں تبلیغ اسلام اور جماعت احمدیہ
۱۵۔یورپ کا پہلا شہیدشریف دوتسا
۱۶۔ اب عمل اور صرف عمل کرنے کا وقت ہے
۱۷۔ فریضئہ تبلیغ اور احمدی خواتین
۱۸۔ دنیا کی موجودہ بے چینی کا اسلام کیا علاج پیش کرتا ہے
۱۹۔ ہمارے ذمہ تمام دنیا کو فتح کرنے کا کام ہے
۲۰۔ عمل کے بغیر کامیابی حاصل نہیں ہوسکتی
۲۱۔ دائیں کو بائیں پر فوقیت حاصل ہے
۲۳۔ خداتعالیٰ دنیا کی ہدایت کیلئے ہمیشہ نبی مبعوث فرماتا ہے
۲۴۔ اسلام دنیا پر غالب آکر رہے گا
۲۵۔ متفرق امور (تقریر ۲۷؍ دسمبر ۱۹۴۶ء)
۲۶۔ جماعت کو چار چیزوں کی طرف زور دینا چاہئے
۲۷۔ وحشی اور غیر متمدن اقوام میں بیداری کی ایک زبردست لہر
۲۸۔ ہندوستانی اُلجھنوں کا آسان ترین حل
۲۹۔ نیکی کی تحریک پر فوراً عمل کرو
۳۰۔ ہمارا فرض ہے کہ ہم مظلوم قوم کی مدد کریں چاہے وہ ہمیں ماریں یا دکھ پہنچائیں