فروری 1978ء میں قاضی محمد نذیر صاحب ناظر اشاعت لٹریچر و تصنیف صدر انجمن احمدیہ پاکستان کے تحریر کردہ دیباچہ سے یہ کتاب شائع کی گئی جو دراصل مولانا دوست محمد شاہد صاحب کی دسمبر 1977ء میں جلسہ سالانہ کی تقریر تھی جسے ضروری ترمیم اور اضافوں کے ساتھ کتابی شکل دی گئی۔
اس میں پیش کئے گئے بزرگان سلف کے حوالہ جات سے کسی کو جزئی طور پر تو اختلاف رائے ہوسکتا ہے لیکن اس حقیقت سے انکار مشکل ہے کہ یہ تمام بزرگان امت اورسلف صالحین بحیثیت مجموعی ہی جماعت احمدیہ کے مؤقف بابت تفسیر خاتم النبیین سے سراسر مخالف اور متضاد و متصادم رائے رکھتے تھے۔