حضرت مصلح موعودؓ نے 1922ء میں جماعت احمدیہ میں باقاعدہ مشاورت کا نظام شروع فرمایا اور شوریٰ کے افتتاحی خطاب میں تفصیل کے ساتھ شوریٰ کی غرض و غایت اور اہمیت پر زریں ہدایات دیں۔ نیز آپ ؓ 1922 سے 1960 تک مجلس شوریٰ کے اجلاسات میں بنفس نفیس شمولیت فرماتے رہے اور قدم قدم پر رہنمائی فرماکر اس باغ احمد کو سینچا۔ آپ ؓ کے ان خطابات کو جو نظام شوریٰ کی اہمیت اور جماعتی ترقی و تربیت کے لئے مشعل راہ ہیں، ان کو اس مجموعہ کی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔ اس مجموعہ کا مطالعہ مختلف مجالس شوریٰ کے مواقع پر حضرت مصلح موعود ؓ کی بے نظیر فراست و ذہانت اور حیرت انگیز قوت فیصلہ اور اولوالعزمی کا بھی پتہ دیتا ہے۔