مولانا موصوف نے جلسہ سالانہ 1975ء کے موقع پر ’’خلافت حضرت ابو بکرصدیقؓ ‘‘ کے متعلق تقریر فرمائی تھی جس کی نظر ثانی کرتے وقت اس میں انہوں نے مفید حوالہ جات اور مضامین کا اضافہ کیا، اس طرح یہ تقریر ایک مستقل تصنیف بن گئی جسے ’’ادارۃ المصنفین‘‘ کی طرف سے شائع کیا گیا ہے۔
اس تصنیف میں آپ نے حضرت ابو بکر صدیق ؓ کی خلافت کے پس منظر کو تاریخی لحاظ سے پیش کیا ہے، مستشرقین اور دیگر معترضین کے آپ کی خلافت کے متعلق اعتراضات کا مسکت اور مدلل جواب دیا گیا ہے۔الغرض آیت استخلاف کی بین تفسیر پر مشتمل یہ تاریخی حقائق پڑھنے سے تعلق رکھتے ہیں، کتاب کے آخر پرمقالہ کی تیاری کے لئے استفادہ کردہ کتب کی طویل فہرست بھی درج کی گئی ہے۔