دینی معلومات

تاریخ اسلام

سوال: اسلام کا ظہور کس سنۂ عیسوی میں ہوا؟

جواب: 610ء میں۔

سوال: ہجرت حبشہ کے بارہ میں آپ کیا جانتے ہیں؟

جواب: جب مکہ والوں کے مظالم اپنی انتہا کو پہنچ گئے تو رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ارشاد پر 5 نبوی میں کچھ مسلمان مرد، عورتیں اور بچے حبشہ کی طرف ہجرت کرکے چلے گئے۔ اہل مکہ نے نجاشی شاہ حبشہ کو متعدد بار اُن کے خلاف اکسانے کی کوشش کی لیکن ناکام رہے او ر بادشاہ کا مسلمانوں کے ساتھ سلوک برابر منصفانہ رہا۔ شاہ حبشہ بعد میں خود بھی ایمان لے آئے۔ آپ پہلے مسلمان بادشاہ تھے۔

سوال: شق القمر کا معجزہ کیا تھا؟

جواب: بعض کفار مکہ نے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی معجزہ طلب کیا اور آپؐ نے انہیں چاند کے دوٹکڑے ہوجانے کا معجزہ دکھایا۔ اس واقعہ کا ذکر قرآن کریم میں سورۃالقمر کی آیت 2 تا 7 میں ہے۔

سوال: عام الحزن سے کیا مراد ہے؟

جواب: آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم جب شعب ابی طالب سے نکلے تو آپؐ کو پے درپے شدید صدمے پہنچے یعنی حضرت خدیجہؓ اور حضرت ابوطالب یکے بعد دیگرے فوت ہوگئے۔ اس وجہ سے اس سال یعنی 10 نبوی کا نام عام الحزن یعنی غم کا سال مشہور ہوگیا۔

سوال: معراج اور اسراء میں کیا فرق ہے؟

جواب: معراج اس روحانی سفر کا نام ہے جس میں آنحضورصلی اللہ علیہ وسلم کو آسمانوں کی سیر کروائی گئی اس کا ذکر سورۃ النجم میں ہے۔ اسراء ایک دوسرا روحانی سفر ہے جو آپ کو مکہ سے بیت المقدس تک کرایا گیا۔ اس کا ذکر سورۃ بنی اسرائیل میں ہے۔

سوال: ہجرت مدینہ کے بارہ میں آ پ کیا جانتے ہیں؟

جواب: حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے ربیع الاول 14 نبوی میں اللہ تعالیٰ کے حکم سے مدینہ کی طرف ہجرت فرمائی۔ حضرت ابوبکر صدیقؓ آپؐ کے رفیق سفر تھے۔ مکہ سے تین میل دورایک بنجر اور ویران پہاڑ کے اوپر غار ثور میں پناہ لی۔ کفار مکہ سراغ لگاتے ہوئے غار کے منہ پر جاپہنچے۔ حتیٰ کہ ان کے پاؤں غار کے اندر سے نظر آنے لگے لیکن تقدیر الٰہی کے تحت وہ غار میں داخل نہ ہوئے۔ حضرت ابوبکرؓ کو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے پکڑے جانے کا فکر دامن گیرہوا تو اللہ تعالیٰ نے آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان سے کہلوایا لَاتَحْزَنْ اِنَّ اللہ مَعَنَا یعنی ہرگز کوئی فکر نہ کرو۔ اللہ ہمارے ساتھ ہے۔

سوال: ہجرت مدینہ کے دوران کس شخص نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا تعاقب کیا؟ اس کے بارہ میں آپؐ نے کیا پیشگوئی فرمائی تھی اور وہ کب پوری ہوئی؟

جواب: غار ثور سے نکل کر آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم اور حضرت ابوبکرؓ جب مدینہ کی طرف روانہ ہوئے تو بہت بڑے انعام کے لالچ میں سراقہ بن مالک تعاقب کرتا ہوا آپ کے قریب آپہنچا۔ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے اسے دیکھ کر فرمایا۔ “سراقہ اس وقت تیرا کیا حال ہوگا جب تیرے ہاتھوں میں کسریٰ کے کنگن ہوں گے۔” یہ پیشگوئی حضرت عمرؓ کے دورخلافت میں پوری ہوئی۔

سوال: ہجرت کے بعد آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے سب سے پہلی مسجد کون سی بنائی؟

جواب: مسجدقبا (قبا مدینہ سے پہلے دواڑھائی میل کے فاصلہ پرایک مقام تھا جس میں بعض انصار خاندان آبادتھے۔ وہاں آپ نے دس بارہ روز قیام فرمایا پھر مدینہ میں داخل ہوئے۔ )

سوال: مدینہ میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم کی تشریف آوری کے وقت انصاری عورتیں اور بچیاں جو اشعار پڑھ رہی تھیں وہ بتائیں۔

جواب: آنحضرتؐ کی مدینہ تشریف آوری پر انصاری عورتیں اور بچیاں یہ اشعار پڑھ رہی تھیں :۔

طَلَعَ الْبَدْرُ عَلَیْنَا

مِنْ ثَنِیَّاتِ الْوَدَاعٖ

وَجَبَ الشُّکْرُ عَلَیْنَا

مَاَدعَا لِلّٰہِ دَاعٖ

ترجمہ: آج ہم پر کوہِ و داع کی گھاٹیوں سے چودھویں کے چاند نے طلوع کیا ہے اس لئے اب ہم پر ہمیشہ کیلئے خدا کا شکر واجب ہوگیا ہے۔

سوال: مدینہ منورہ کا پہلا نام کیا تھا؟

جواب: اس کا پہلا نام یثرب تھا۔ جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم یہاں تشریف لائے تو اسے مدینۃ الرسول کہا جانے لگا۔

سوال: ہجرت کے ابتدائی ایام میں آپ قبا اور مدینہ میں کس کس صحابی کے مکان پر ٹھہرے؟

جواب: قبا میں حضرت کلثومؓ بن الہدم اور مدینہ میں حضرت ابوایوب انصاریؓ کے ہاں قیام فرمایا۔

سوال: مدینہ میں کون کون سے قبائل آباد تھے؟

جواب: انصار کے دو قبیلے اوس اور خزرج۔ یہود کے تین قبائل بنو قینقاع، بنو نضیر اور بنوقریظہ۔

سوال: اسلامی اصطلاح میں غزوہ اور سَرِیّہ میں کیا فرق ہے؟

جواب : غزوہ وہ جنگ ہے جس میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بنفس نفیس شریک ہوئے اور سریہ جس میں آپؐ کسی وجہ سے شریک نہ ہوسکے۔

سوال: غزوۂ بدر کس سال ہوا اور اس میں شامل ہونے والوں کی تعداد کیا تھی؟

جواب: ہجرت کے دوسرے سال کفر اور اسلام کے درمیان یہ فیصلہ کن جنگ لڑی گئی جو “یوم الفرقان” بھی کہلاتی ہے۔ اس میں اسلامی لشکر کی تعداد 313 اور کفار کی ایک ہزار تھی۔ اس کے باوجودکفار کو شرمناک شکست ہوئی۔

سوال: جنگ احد کب ہوئی؟

جواب: جنگ احد شوال سنہ3 ھ بمطابق مارچ 624ء میں ہوئی۔

سوال: جنگ احزاب کب لڑی گئی؟ اس کو جنگ خندق کیوں کہتے ہیں؟

جواب: شوال 5ھ بمطابق 627 ء میں ہوئی۔ اس جنگ میں حضرت سلمان فارسیؓ کے مشورہ سے خندق کھودی گئی اس لئے غزوہ خندق کے نام سے بھی مشہور ہے۔

سوال: صلح حدیبیہ سے کیا مراد ہے؟

جواب: ذوالقعدہ 6 بمطابق 628ء میں حدیبیہ کے مقام پر کفار مکہ اور مسلمانوں کے درمیان ہونے والی صلح کو صلح حدیبیہ کہتے ہیں۔

سوال: بیعت رضوان سے کیا مراد ہے اور قرآن کریم میں اس کا ذکر کس سورت میں ہے؟

جواب: حدیبیہ کے مقام پر صلح سے قبل خطرناک حالات کے پیش نظر قریباً 1500 صحابہؓ نے ہر قسم کی قربانی کرنے کے لئے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھ پر جو بیعت کی تھی وہ بیعت رضوان کے نام سے موسوم ہے یعنی وہ بیعت جس میں مسلمانوں نے خدا کی کامل رضامندی کا انعام حاصل کیا۔ قرآن کریم میں اس کا ذکر سورۃ الفتح آیت 11 تا 19 میں ہے۔

سوال: مہاجرین حبشہ کس فتح کے موقع پر حبشہ سے واپس آئے؟

جواب: غزوۂ خیبر کی فتح کے موقع پر۔ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: معلوم نہیں مجھے کس بات کی زیادہ خوشی ہے فتح خیبر کی یا حضرت جعفرؓ کے آنے کی۔

سوال: غزوہ ذات الرقاع کب ہوااور اس کی وجہ تسمیہ کیا ہے؟

جواب: یہ غزوہ جمادی الثانی7 ھ میں بطرف نجدہوا۔ سفر کی شدت اورسواری کی کمی کی وجہ سے صحابہؓ کے پاؤں چھلنی ہوگئے۔ بعض کے پاؤں کے ناخن تک جھڑ گئے اور انہوں نے اپنے کپڑے پھاڑ پھاڑ کر اپنے پاؤں لپیٹے اور راستہ طے کیا۔ اس وجہ سے اس کا نام غزوہ ذات الرقاع (یعنی پٹیوں والاغزوہ) مشہور ہوا۔

سوال: فتح مکہ پر اختصار سے روشنی ڈالیں؟

جواب: رمضان المبارک 8ھ بمطابق 630ء میں رحمۃللعالمین نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے دس ہزار قدوسیوں کے ساتھ مکہ فتح کیا اور حضور نے مکہ والوں کے انتہائی مظالم اور ناروا سلوک کے باوجود لَاتَثْرِیْبَ عَلَیْکُمُ الْیَوْمَ اِذْھَبُوا فَاَنْتُمُ الطُّلَقَائٗ (تم پر کسی قسم کی گرفت نہیں جاؤتم سب آزاد ہو) کہتے ہوئے عفو عام کا اعلان فرمایا۔

سوال: جنگ تبوک کب ہوئی اور اس کا دوسرا نام کیا ہے؟

جواب: یہ جنگ 9ھ بمطابق630ء میں ہوئی۔ اسے ” غزوہ عسرہ” بھی کہتے ہیں کیونکہ اس دور دراز کے سفر میں مسلمانوں کو بڑی صبر آزما تکالیف کا سامنا کرنا پڑا۔

سوال: حجۃ الوداع سے کیا مراد ہے؟

جواب: 10ھ بمطابق مارچ632ء میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر حج کے دوران آیت اَلْیَوْمَ اَکْمَلْتُ لَکُمْ دِیْنَکُمْ وَ اَتْمَمْتُ عَلَیْکُمْ نِعْمَتِیْ وَرَضِیْتُ لَکُمُ الْاِسْلَامَ دِیْناً۔ (المائدہ: 4) (یعنی آج میں نے تمہارے لئے تمہارا دین مکمل کردیا ہے اور تم پر اپنی نعمت تمام کردی ہے اور تمہارے لئے اسلام کو بطور دین پسند کیا ہے) نازل ہوئی آپؐ نے ایک تاریخی خطبہ ارشاد فرمایا جو بعد میں خطبہ حجۃ الوداع کے نام سے مشہور ہوا۔ اس میں آپ نے امت کو الوداع کہتے ہوئے معاشرتی اور تمدنی احکام کی اصولی تشریح فرمائی ہے۔ آپ کی زندگی کا یہ آخری حج تھا۔

سوال: ان چند صحابہ کے نام بتائیں جن کو وحی الٰہی کی کتابت کی سعادت نصیب ہوئی۔

جواب: حضرت ابوبکرؓ، حضرت عمرؓ، حضرت عثمانؓ، حضرت علیؓ، حضرت زبیرؓ بن العوام، حضرت ابیؓ بن کعب اور حضرت زیدؓ بن ثابت۔ (کتابت کرنے والوں کی کل تعداد تقریباً 40تھی)

سوال: صحابہ رضوان اللہ علیہم اجمعین کا پہلا اجماع کب اور کس مسئلہ پر ہوا؟

جواب: جب آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کی خبر صحابہؓ کو ہوئی تو فرط محبت و عشق میں آپؐ کے وصال کو تسلیم نہ کرسکے۔ حضرت عمرؓ کی حالت تو یہ تھی کہ مسجد نبویؐ میں تلوار سونت کر اعلان کیا کہ جو کہے گا کہ آپؐ فوت ہوگئے ہیں اس کی گردن اڑادوں گا۔ باقی صحابہ خاموش تھے۔ حضرت ابوبکرؓ مسجد میں آئے اور منبر پر کھڑے ہو کر یہ آیت تلاوت کی۔

وَمَامُحَمَّدٌ اِلَّارَسُوْلٌ ج قَدْ خَلَتْ مِنْ قَبْلِہِ الرُّسُلُ (سورۃآل عمران: 145)

یعنی “محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں اور آپ سے پہلے تمام رسول فوت ہو چکے ہیں “۔ اس سے سب صحابہ نے تسلیم کرلیا کہ پہلے رسولوں کی طرح آپؐ کا بھی وصال ہوگیا ہے گویا صحابہ کے نزدیک بالاتفاق آپؐ سے پہلے سارے رسول فوت ہوچکے تھے۔ یہ صحابہ کا پہلا اجماع تھا۔

سوال: جنت البقیع سے کیا مراد ہے؟

جواب: مدینہ کے ایک مشہور قبرستان کا نام ہے جس میں ازواج مطہرات، کبار صحابہؓ اور خاندان نبوت کے افراد مدفون ہیں۔

سوال: 1۔ حِلف الفضول، 2۔ دارالندوہ، ۳۔ شعب ابی طالب، 4۔ حجر اسود، 5۔ عرفات، 6۔ دارِ ارقم سے کیا مراد ہے؟

جواب: 1 حلف الفضول۔۔۔ قدیم زمانہ میں عرب کے بعض شرفاء کو یہ خیال پیدا ہوا کہ ہم مل کر عہد کریں کہ مظلوموں کی مدد کریں گے اور ظلم کو روکیں گے اورحقدار کو اس کا حق دلائیں گے۔ اَلفُضُوْل فضل کی جمع ہے۔ یہ معاہدہ کرنے والوں میں تین فضل نامی اشخاص تھے لہٰذا یہ عہدحلف الفضول کے نام سے مشہور ہوگیا۔

ظہور اسلام سے قبل قریش مکہ کے بعض لوگوں نے اِس عہد کی تجدید کی اِن میں آنحضور صلی اللہ علیہ وسلم بھی شامل تھے۔ (بحوالہ سیرت خاتم النبیینؐ از حضرت مرزا بشیر احمد صاحب ایم اے صفحہ۴۰۱۔ ۵۰۱)

2۔ دارالندوہ۔۔۔ قصی بن کلاب نے خانہ کعبہ کے قریب ایک گھر بنایا تھا۔ اس میں جمع ہو کر قریش اپنے ضروری امور مشورہ سے طے کرتے تھے۔ اس گھر کو دار الندوہ کہا جاتا ہے۔

3۔ شعب ابی طالبؓ۔۔۔ یہ جگہ مکہ میں ایک پہاڑی درہ کی صورت میں تھی جہاں بنو ہاشم اور بنو عبدالمطلب قریباً تین سال تک محصور رہے۔

4۔ حجر اسود۔۔۔ خانہ کعبہ کے ایک کونہ میں نصب شدہ ایک خاص پتھر ہے جسے طواف کے وقت بوسہ دیتے ہیں یا ہاتھ سے اشارہ کرکے ہاتھ کو بوسہ دیتے ہیں۔

5۔ عرفات۔۔۔ وہ میدان ہے جہاں حاجی نویں ذوالحجہ کو جمع ہوتے ہیں۔ ظہر اور عصر کی نمازیں جمع کرکے پڑھتے ہیں اور امام کا خطبہ سنتے ہیں۔ قیام عرفات حج کا ایک اہم رکن ہے۔

6۔ دارارقم۔۔۔ حضرت ارقم بن ارقم کا گھر جسے آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے 4 نبوی سے 6 نبوی تک تبلیغ اسلام کا مر کز بنائے رکھا۔ اس وجہ سے یہ مکان تاریخ میں دارالاسلام کے نام سے معروف ہے۔

سوال: خلفائے راشدین کے زمانۂ خلافت کی تعیین کریں۔

جواب:

  1.   حضرت ابوبکرؓ 11ھ تا13 ھ (632ء تا 634ء)
  2.  حضرت عمرؓ 13ھ تا 24ھ (634ء تا 644ء)
  3.  حضرت عثمانؓ 24ھ تا35ھ (644ء تا 656ء )
  4.  حضرت علیؓ 35ھ تا 40 ھ (656ء تا 661ء)

سوال: سنۂ ہجری قمری کا اجراء کس نے کیا؟ اس کے مہینوں کے نام بتائیں۔

جواب: حضرت عمر فاروقؓ نے۔

مہینوں کے نام یہ ہیں : محرم، صفر، ربیع الاول، ربیع الثانی، جمادی الاول، جمادی الثانی، رجب، شعبان، رمضان، شوال، ذوالقعدہ، ذوالحجہ

سوال: حضرت امام حسینؓ کی تاریخ ولادت وشہادت بتائیں۔

جواب: حضرت امام حسینؓ شعبان 4ھ میں پیدا ہوئے۔ یزید بن معاویہ کے زمانۂ حکومت میں 10 محرم 61ھ کو میدان کربلا میں شہید کئے گئے۔

سوال: خاندان بنو امیہ کا بانی کون تھا؟ زمانۂ سلطنت بتائیے۔

جواب: حضرت امیر معاویہؓ بن ابو سفیان کے ہاتھوں 41ھ بمطابق 661ء میں بنو امیہ کی حکومت قائم ہوئی اور 132ھ بمطابق749ء میں مروان ثانی پر ختم ہوگئی۔

سوال: خاندان بنوعباس کے بانی کا نام اور زمانۂ حکومت بتائیں۔

جواب: ابوالعباس عبداللہ السفاح بن محمد کے ہاتھوں بنیاد پڑی۔ آخری خلیفہ مستعصم باللہ تھا جسے ہلاکو خان نے قتل کردیا۔ زمانہ 132ھ تا 656 ھ بمطابق 749ء تا1250ء ہے۔

سوال: فاتحین مصر، ایران، سپین اور سندھ کے نام بتائیں۔

جواب: فاتح مصر حضرت عمروؓ بن العاص، فاتح ایران حضرت سعدؓ بن ابی وقاص، فاتح سپین طارق بن زیاد اور فاتح سندھ محمد بن قاسم۔

سوال: سپین میں مسلمانوں نے کتنے عرصہ تک حکومت کی؟

جواب: تقریباً سات سو سال تک۔

سوال: سپین کے شاہی محل الحمراء پرکیا عربی عبارتیں لکھی ہوئی ہیں؟

جواب: اَلْعِزَّۃُ لِلّٰہِ، اَلْقُدْرَۃُلِلّٰہِ، اَلْحُکْمُ لِلّٰہِ، لَاغَالِبَ اِلَّا اللّٰہُ۔