مصنفہ نے رسومات کے متعلق تعلیم کے عنوان سے جلسہ سالانہ 1966ء کے موقع پر تقریر کی تھی جسے افادیت کے پیش نظر متعدد بار کتابی شکل میں پیش کیاجاچکا ہے۔ چونکہ نئے لوگ بھی جماعت میں داخل ہوتے ہیں اور نئی نسل بھی جوان ہورہی ہوتی ہے۔ اس لئے ضروری ہوتا ہے کہ ا ن کو معاشرے میں بڑی تیزی سے پھیلنے والی رسومات و بدعات سے بچایاجائے۔
خلفائے احمدیت کا رسومات کے خلاف جہاد جاری وساری ہے، ایسے میں احمدیوں کو بطور خاص آگہی، روشنی اور درست معلومات سے واقف ہونا ضروری ہے تاکہ وہ نہ صرف خود محفوظ رہیں، اپنی اولادوں اور نسلوں کو بچانے والے ہوں بلکہ اپنے معاشروں کی اصلاح کا سامان بھی کرسکیں۔