حضرت مصلح موعود رضی اللہ عنہ کے بیان فرمودہ سبق آموز ، تاریخی واقعات کو خدام و اطفال اور دیگر احباب کی تربیت کی غرض سے انتخاب کرکے ‘‘سوچنے کی باتیں’’ کے نام سے شائع کیا گیا ہے۔
آپ ؓ کا زمانہ خلافت نصف صدی پر محیط رہا، اور اس دوران آپ نے سینکڑوں تقاریر اور خطبات ارشاد فرمائے۔ الہامی پیش گوئیوں کے عین مطابق آپ سخت ذہین و فہیم اور علوم ظاہری و باطنی سے پروجود تھے ان الہامات کی شان و شوکت آپ کے پُر معارف خطبات و تقاریر سے عیاں ہوتی ہے،اللہ تعالیٰ نے آپ کو زبردست قوت بیان کا غیر معمولی ملکہ عطافرمایاتھا، آپ گھنٹوں تقریر فرماتے مجال ہے کہ کوئی سننے والا اکتائے یا تھکن کا اظہار کرے، مشکل سے مشکل مضمون کو بہت سادگی اور سلاست سے بیان کرنا آپ کی خوبی تھی، او رآٹھ آٹھ گھنٹے کی طویل تقریروں میں سامعین کو مسلسل محو اور متوجہ رکھنا اور ان کی دلچسپی و ذوق و شوق کے عالم کو برقرار رکھنا بھی آپ ہی کا کمال تھا۔ انہی تقاریر و خطابات میں آپ کا یہ بھی انداز بیان تھا کہ دوران تقریر کوئی لطیفہ، چٹکلہ یا تاریخی واقعہ بیان فرماتے جس سے نہ صرف سننے والوں کی دلچسپی بڑھ جاتی بلکہ بعض اوقات زیر بحث مضمون سامعین کی ذہنی سطح کے قریب تر ہوکر بہت آسانی سے واضح ہوجاتا۔ ایسے واقعات کی ایک یہ بھی اہمیت ہوتی ہے کہ کبھی کبھی طویل مضمون سے بھی بڑھ کر اپنا اثر دکھاتے ہیں اور ذہنی انقلاب کے لئے ایک مہمیز کا کام دیتے ہیں۔