سیرت مسیح موعود علیہ السلام
دوسری شادی، خلق خدا کا رجوع، اعلانِ دعویٰ حقّہ
بھائی صاحب کی وفات کے ڈیڑھ سال بعد آپ نے الہامِ الٰہی کے ماتحت دوسری شادی دہلی میں کی۔ چونکہ براہین احمدیہ شائع ہوچکی تھی۔ اب کوئی کوئی شخص آپ کو دیکھنے کے لیے آنے لگا تھا اور قادیان جو دنیا سے بالکل ایک کنارہ پر ہے مہینہ دو مہینے کے بعد کسی نہ کسی مہمان کی قیام گاہ بن جاتی تھی اور چونکہ لوگ براہین احمدیہ سے واقف ہوتے جاتے تھے۔ آپ کی شہرت بڑھتی جاتی تھی اور یہ براہین احمدیہ ہی تھی جسے پڑھ کر وہ عظیم الشان انسان جس کی لیاقت اور علمیّت کے دوست دشمن قائل تھے اور جس حلقہ میں بیٹھتا تھا خواہ یورپینوں کا ہو یا دیسیوں کا اپنی لیاقت کا سکہ اُن سے منواتا تھا آپ کا عاشق و شَیدا ہو گیا اور باوجود خود ہی ہزاروں کا معشوق ہونے کے آپ کا عاشق ہونا اُس نے اپنا فخر سمجھا۔ میری مراد اُستاذی المکرم حضرت مولانا مولوی نورالدین صاحب سے ہے جو براہین احمدیہ کی اشاعت کے وقت جموں میں مہاراجہ صاحب کے خاص طبیب تھے۔ انہوں نے وہاں ہی براہین احمدیہ پڑھی اور ایسے فریفتہ ہوئے کہ تادمِ مرگ حضرت صاحب کا دامن نہ چھوڑا۔
سلسلہ بیعت کا آغاز اور پہلی بیعت
غرض براہین احمدیہ کا اثر رفتہ رفتہ بڑھنا شروع ہوا اور بعض لوگوں نے آپ کی خدمت میں درخواست کی کہ آپ بیعت لیں لیکن آپ نے بیعت لینے سے ہمیشہ انکار کیا اور یہی جواب دیا کہ ہمارے سب کام خدا تعالیٰ کے ہاتھ میں ہیں۔ حتیّٰ کہ 1888ء کا دسمبر آ گیا جب کہ آپ کو الہام کے ذریعے لوگوں سے بیعت لینے کا حکم دیا گیا اور پہلی بیعت 1889ء میں لدھیانہ کے مقام پرجہاں میاں احمد جان نامی ایک مخلص تھے۔ اُن کے مکان پر ہوئی اور سب سے پہلے حضرت مولانا مولوی نورالدینؓنے بیعت کی اور اُس دن چالیس کے قریب آدمیوں نے بیعت کی۔ اس کے بعد آہستہ آہستہ کچھ لوگ بیعت میںشامل ہوتے رہے۔
مسیح موعود ہونے کا دعویٰ اور اُس کا اعلان
لیکن 1891ء میں ایک اور تغیر عظیم ہوا یعنی حضرت مرزا صاحب کو الہام کے ذریعہ بتایا گیا کہ حضرت مسیح ناصری علیہ السلام جن کے دوبارہ آنے کے مسلمان اور مسیحی دونوں قائل ہیں، فوت ہوچکے ہیں اور ایسے فوت ہوئے ہیں کہ پھر واپس نہیں آ سکیں گے اور یہ کہ مسیح کی بعثت ثانیہ سے مراد ایک ایسا شخص ہے جو اُن کی خوبو پر آوے اور وہ آپ ہی ہیں۔ جب اِس بات پر آپ کو شرح صدر ہوگیا اور بار بار الہام سے آپ کو مجبور کیا گیا کہ آپ اِس بات کا اعلان کریں تو آپ کو مجبورًا اِس کام کے لیے اُٹھنا پڑا۔ قادیان میں ہی آپ کو یہ الہام ہوا تھا۔ آپ نے گھر میں فرمایا کہ اب ایک ایسی بات میرے سپرد کی گئی ہے کہ اب اِس سے سخت مخالفت ہوگی اِس کے بعد آپ لدھیانہ چلے گئے اور مسیح موعود ہونے کا اعلان 1891ء میں بذریعہ اشتہار کیا گیا۔