حضرت صاجزادہ مرزا بشیر احمد صاحب رضی اللہ عنہ نے 1919ء میں آنحضرت ﷺ کی سوانح عمری لکھنی شروع کی جو ریویوآف ریلجنز اردو کے شماروں میں ’’ہماراآقا‘‘ کے نام سے شائع ہوتی رہی۔بعد میں جب یہ سلسلہ آگے بڑھ کر کتابی شکل میں سامنے آیا تو اللہ تعالیٰ نے اس پرخلوص اور محبت سے لبریز محققانہ طرز کو وہ قبولیت بخشی کہ حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ نے زیر کتاب کی بابت فرمایا :
’’میں سمجھتا ہوں کہ رسول کریم ﷺ کی جتنی سیرتیں شائع ہوچکی ہیں ان میں سے یہ بہترین کتاب ہے۔ اس تصنیف میں ان علوم کا پرتو بھی ہے جو حضرت مسیح موعودعلیہ السلام کے ذریعہ ظاہر ہوئے ۔ اس کے ذریعہ ان شاء اللہ اسلام کی تبلیغ میں بہت آسانی پیدا ہوجائے گی‘‘
نظارت اشاعت ربوہ پاکستان کے شائع کردہ موجودہ ایڈیشن میں ان ابتدائی تینوں حصوں کا مواد شامل ہوگیا ہے جو 1920 ، 1931 اور 1949ء میں شائع ہوئے تھے۔ اس طرح یہ مجموعہ آنحضور ﷺ کی پیدائش سے لیکر 7ہجری تک کے حالات پر مشتمل ہے۔ جبکہ بعد کے برسوں کے لئے مجوزہ عناوین بھی مخصوص انداز اور تفصیل کے ساتھ جلد ہذا میں شائع ہیں تا بعد کے محققین انہی خطوط اوراصولوں پر اس تحقیق کو آگے بڑھا سکیں۔ اسی طرح اس کتاب کے آخر پر تفصیلی انڈیکس، کتابیات اور آراء بھی درج ہیں۔