شمائل محمد صلی اللہ علیہ وسلم
16 ۔ ایثار
آنحضرت ﷺ کی تو پوری زندگی بنی نوع انسان کی بہبود اور ہر قسم کی فلاح کے لئے وقف تھی۔ اور اس مقصد کے لئے آپ اس کی خاطر ہمہ وقت تیار رہتے تھے۔ اور اس مقصد کے لئے آپ اپنے تمام حقوق اپنے تمام آرام چھوڑ دیا کرتے تھے۔ اور اپنے اہل خانہ کی بھی ایسی تربیت فرمائی کہ وہ اس ایثار میں آپ کا ساتھ دینے میں خوشی اور فخر محسوس کیا کرتے تھے۔
چادر دے دی
حضرت سہل بن سعدؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک عورت حضور ﷺ کے پاس حاشیہ دار چادر لے کر آئی۔ اور کہا یارسول اللہؐ میں نے اسے اپنے ہاتھ سے بنا ہے تا کہ آپ کو پہناؤں۔
حضور ﷺ کو ان دنوں ایک چادر کی ضرورت بھی تھی آپ نے وہ چادر لے لی اور اسے زیب تن فرما کر صحابہ کی طرف تشریف لائے۔
ایک صحابی نے کہا یا رسول اللہؐ یہ چادر مجھے عطا فرما دیں حضورؐ جب مجلس سے واپس گئے تو چادر اتار کر اس صحابی کوبھجوادی۔ دوسرے صحابہ نے اس صحابی سے کہا تو نے اچھا کام نہیں کیا۔ تم جانتے تھے کہ حضور کسی سائل کو رد نہیں کرتے۔ اس نے کہا میں نے تو اس لئے یہ چاد رمانگی تھی کہ مجھے بطور کفن پہنائی جائے۔ چنانچہ ایسا ہی کیا گیا۔ (صحیح بخاری کتاب البیوع باب النساج)
اہل خانہ بھوکے رہے
حضرت ابوبصرہ غفاریؓ بیان کرتے ہیں میں قبول اسلام سے قبل آنحضرت ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا تو حضورؐ نے میرے لئے بکری کا دودھ پیش کیا جو آپ کے اہل خانہ کے لئے تھا۔ حضورؐ نے مجھے سیر ہو کر دودھ پلایا اور صبح میں نے اسلام قبول کرلیا۔
بعد میں مجھے پتہ لگا کہ آنحضرت ﷺ کے اہل خانہ نے وہ رات بھوکے رہ کر گزاری جبکہ اس سے پچھلی رات بھی بھوکے گزاری تھی۔ (مسند احمدبن جنبل جلد6ص397)