شمائل محمد صلی اللہ علیہ وسلم
دہلیز
ہمارے سید و مولیٰ آنحضرت ﷺ کا وجود باجودایسا شجرہ طیبہ ہے جس کی شاخیں آسمان سے باتیں کرتی ہیں اور جڑیں فطرت انسانی کی پاتال میں پیوست ہیں ۔
ایک ایسا سدا بہار درخت ہے جو ہر موسم اور ہر زمانہ میں اپنے رب کے اذن سے پھل دیتا ہے۔
آپ کی سیرۃ ایسا شجرہ مبارکہ ہے جو شرقی ہے نہ غربی بلکہ کل عالم اس کے فیض سے معطر ہوتا ہے۔
ایک ایسی بارش ہے جو ہر خشکی اور تری پراترتی اور اسے نہال کردیتی ہے۔
ایک ایسا نورہے جو ہر تاریکی کو اجالے میں بدل دیتا ہے۔ایک فرقان ہے جو حق و باطل میں بیّن فرق پیدا کردیتا ہے۔
الغرض ایک ایسا لعلِ بے بہا ہے جس کے اوصاف لکھنے کے لئے سات سمندر سیاہی اور تمام درخت قلمیں بن جائیں تب بھی اس کا حق ادا نہیں ہوتا۔
فطرت انسانی میں کتنا تنوع ہے۔ اس کی ضرورتیں ان گنت اور مسائل بے شمار ہیں ۔ ملک ملک قوم قوم قبیلہ قبیلہ فرد فرد ایک لامتناہی سلسلہ ہے جو ذاتی اور اجتماعی اور پھر بین الاقوامی تعلقات کے حوالہ سے کامل راہبر کا متلاشی ہے ۔ اور محمد رسول اللہ ﷺ ہی کی ہستی وہ کامل ہستی ہے جو کسی کو مایوس نہیں کرتی۔ ہر ضرورت مند کا ہاتھ پکڑتی اور اسے روشنی دکھاتی ہے۔ زمین سے زمین اور پھرزمین سے آسمان تک راستوں کے مسافر کو ہر قدم پر زادِ راہ مہیا کرتی ہے ۔ مبارک وہ جو اس چاند سورج کو اپنے سینے میں اتارلے اور دل میں بسالے۔
محمدمصطفےٰ ﷺکی پاک سیرت کا چمن ہزاروں شاخوں اور لاکھوں پھولوں سے سجا ہوا ہے۔ اس میں سے صرف کچھ ٹہنیوں کی آپ کے لئے تصویرکشی کی گئی ہے اور ہر ٹہنی سے صرف چند پھولوں کا انتخاب کیا گیا ہے۔ یہ دلکش مناظر ان پاک وجودوں نے بیان کئے ہیں جنہوں نے اس صاحب جلال و جمال کو اپنی ظاہری و باطنی آنکھوں سے دیکھا ۔ جنہوں نے اس چشمئہ رواں سے جام بھر بھر کر پئے اور اس حسن و احسان کی تابناکی سے خود بھی روشن ہو کر ستارے بن گئے۔رسول اللہ کی سیرت نوروں کا مجموعہ ہے۔ جس سے رنگا رنگ شعاعیں پھوٹتی ہیں اور سیرت کے ہر واقعہ سے متعدد اخلاق کی طرف راہنمائی ہوتی ہے۔ مگر تکرار اور طوالت سے بچتے ہوئے ہر واقعہ ایک ہی عنوان کے تابع رکھا گیا ہے۔ اہلِ ذوق اور صاحبان نظر سرسری مطالعہ سے ہی اسی موضوع کے دیگر واقعات اسی کتاب میں تلاش کرسکتے ہیں ۔یہ روح پرور واقعات صرف پڑھنے کی چیز نہیں عمل میں ڈھالنے اور زندگی سنوارنے کا نسخہ ہے۔
اللہ تعالیٰ ہمیں اس رحمت عالم کی سچی اتباع کی توفیق عطا فرمائے۔ جس کی پیروی سے خداتعالیٰ ملتا ہے اور ظلماتی پردے اٹھتے ہیں اور اسی جہان میں سچی نجات کے آثار نمایاں ہوتے ہیں ۔
دعاؤں کا خواستگار
عبدالسمیع خان