شمائل محمد صلی اللہ علیہ وسلم
سیرت نبویؐ کا جامع نقشہ
حضرت علیؓ سے روایت ہے کہ میں نے آنحضرت ﷺ سے آپ کی سنت کے بارہ میں پوچھا تو آپ نے فرمایا۔
اَلمَعْرِفَۃُ رَأسُ مَالِی معرفت میرا سرمایہ ہے
وَالعَقْلُ اَصْلُ دِیْنیِ اور عقل میرے دین کی بنیاد
وَالْحُبُّ اَسَاسِیْ اور محبت میری اساس
وَالشَّوقُ مَرْکَبِیْ اور شوق میری سواری
وَذِکرُاللہ اَنِیسِیْ اور ذکرالٰہی میرامونس
وَالثِّقَۃُ کَنْزِی اور وثوق میرا خزانہ
وَالْحُزْنُ رَ فِیْقیِ اور غم میرا رفیق
وَالعِلمُ سَلاَحِیْ اور علم میرا ہتھیار
وَالصَبْرُرِدَائیِ اور صبرمیری چادر
وَالرَّضَائُ غَنِیمَتِی اور رضا میری غنیمت
وَالعَجْزُفَخْرِی اور عاجزی میرا فخر
وَالزُّھْدُحِرْفَتِی اور زھدمیرا پیشہ
وَالیَقینُ قُوَّتِی اور یقین میری قوت
وَالصِّدْقُ شَفِیعِی اور صدق میرا شفیع
وَالطَّاعَۃُ حَسْبِی اور اطاعت الٰہی میرا حسب
وَالْجِھَادُ خُلْقِی اور جہاد میرا خلق
وَقُرَّۃُ عَیْنِی فِی الصَّلوٰۃِ اور میری آنکھوں کی ٹھنڈک نماز میں ہے
وَثَمْرَۃُ فُؤادِی فِی ذِکْرِہٖ اور ذکرالٰہی میرے دل کا پھل ہے
وَغَمِّیْ لِاَ جَلِ اُمَّتِی اور میرا غم میری امت کے لئے
وَشَوْقِی اِلٰی رَبِّی عَزَّوَجَلَّ اور میرا شوق اپنے رب عزوجل کی طرف ہے
(الشفاء لقاضی عیاض بن موسیٰ صفحہ 81)