احمدیہ انجمن اشاعت اسلام لاہور نے ایک کتاب بنام ’’فتح حق‘‘ شائع کی تھی۔ اس کے مصنف الحاج ممتاز احمد فاروقی ستارہ خدمت تھے۔ اس کتاب میں جماعت احمدیہ کے دونوں فریقوں کے درمیان متنازعہ امور پر زیر بحث لائے گئے اور حضرت خلیفۃ المسیح الثانی المصلح الموعود رضی اللہ عنہ کی ذات پر اسلامی اخلاق کو نظر انداز کرکے انتہائی ناپاک حملے بھی کئے گئے۔
اس کےجواب میں تین صد سے زائد صفحات پر مشتمل قاضی محمدنذیر صاحب فاضل کی اکتوبر 1966ء میں تحریرکردہ کتاب مہتمم نشر و اشاعت اصلاح و ارشادصدر انجمن احمدیہ ربوہ کی طرف سے استقلال پریس لاہور سے شائع کی گئی جس میں نہایت متانت اور سنجیدگی سے مذکورہ بالا کتاب کا جواب دیا گیا تھا۔
یوں نہ صرف مذکورہ بالا کتاب کے مندرجات کا کافی و شافی جواب مہیا ہوگیا بلکہ خلافت احمدیہ کے زیر سایہ عالمگیر ترقیات کی حامل جماعت احمدیہ مسلمہ کے مقابل پر لاہوری گروہ کی علمی اور عملی ناکامی کا نقشہ بھی سامنے آگیا ہے۔ اور لاہوری گروہ کی طرف سے اپنی مسلسل ناکامیوں سے مایوس ہوکر جماعت احمدیہ کو عیسائیوں کے اس غالی فرقہ سے تشبیہ دینے کی مذموم حرکت کا بھی جواب آگیا جنہوں نے حضرت عیسیٰ علیہ السلام کو اپنی ناجائز محبت میں بڑھتے بڑھتے خدائی کے درجہ تک پہنچادیا تھا۔