جماعت احمدیہ کی ترقیات سے خائف ہوکر مسلمان علماء نے اس پرامن اور معصوم جماعت کے ماننے والوں کے خلاف حربہ تکفیر پکڑا، روز اوّل سے ہی احمدیوں کو کافر قرار دینے کی مہم ایک اسلامی جمہوریہ میں اس دن انتہا تک پہنچی جب ایک حکومت وقت نے سرکاری طو رپر سب مسلمان گروہوں کو جمع کرکے ایک جماعت احمدیہ مسلمہ کے خلاف کفر کا اعلان کیا۔ اس غیر شرعی حکومتی فیصلے کی صرف اتنی اہمیت ہے کہ یہ آخری زمانہ کے متعلق بانی اسلام ﷺ کی ایک پیشگوئی کو پورا کرنے والا بنا۔ لیکن جماعت کے خلاف علماء کی تکفیر کو بطور دلیل پیش کرنے والوں کے لئے اس کتاب میں مصنف نے مسلمان گروہوں اور سرکردہ نامی مولویوں کی باہمی تکفیر بازی کا ایک نقشہ پیش کیا ہے، اور حتی المقدور یہ کوشش کی ہے کہ ان آپسی فتاوی کفر کے اصل عکس مہیا کئے جائیں۔ اصل تصاویر سے ان خطرناک فتاویٰ کی خوفناک اور دہلا دینے والے من و عن الفاظ پڑھنے کو ملیں گے۔
ظفر اینڈ سنز بمبئی سے جون 1996ء میں شائع ہونے والی اس قریباً ڈیڑھ صد صفحات کی کتاب میں مسلمان گروہوں کی باہمی تکفیر بازی کی تاریخ اور جماعت احمدیہ مسلمہ کے ہی فرقہ ناجیہ ہونے پر خاطر خواہ مواد مہیا کردیا گیا ہے۔