لباس التقویٰ
خلفائے احمدیت کا مختصر تعارف
حضرت حافظ حکیم مولوی نورالدین صاحب خلیفتہ المسیح الاولؓ
دور خلافت: 27مئی 1908تا 13مارچ 1914
آپ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے جلیل القدر رفیق تھے۔ سب سے قبل حضرت اقدس پر ایمان لائے۔ 1865میں حج کیا۔ آپ کے دور میں جماعت احمدیہ کو کئی پہلوؤں سے ترقی اور تقویت نصیب ہوئی۔ مدرسہ احمدیہ، تعلیم الاسلم ہائی سکول، نور ہسپتال، بیت الاقصی کی تعمیرات ہوئیں۔ اخبار الفضل سمیت کئی اخبارات و رسائل کا اجراء ہوا۔ آپ کے دور میں جماعت کا پہلا بیرونی مشن انگلستان میں قائم ہوا۔ حضرت مسیح موعودؑ نے فرمایا:
چہ خوش بو دے اگر ہر یکزامت نور دیں بودے
ہمیں بودے اگر ہر دل پر از نو ر یقین بودے
یعنی کیا ہی اچھا ہو اگر امت کا ہر فردنور دین جیسا بن جائے، اور ہر ایک کا دل یقین کے نور سے پُر ہو۔
حضرت صاحبزادہ مرزا بشیر الدین محمود احمد خلیفتہ المسیح الثانیؓ
دور خلافت: 14مارچ 1914تا 8نومبر 1965
حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے فرزند تھے اور 52سال تک خلافت کی اور پیش گوئی مصلح موعو د سمیت کئی پیش گوئیوں کے مصداق تھے آپ نے 52سال تک کی خلافت میں بامراد زندگی گزاری۔ جماعت مکمل طور پر منظم ہوئی۔ نظارتوں اور دیگر ذیلی تنظیموں کا قیام عمل میں آیا۔ جگہ جگہ مشن ہاؤس، بیوت الذکر، ہسپتال اور تعلیمی ادارے قائم کئے۔ آپ کے دور خلافت کے دوران 1947میں تقسیم ملک کے وقت جماعت احمدیہ کو لاکھوں افراد کے ساتھ پاکستان ہجرت کرنا پڑی۔ اور آپ کے ہاتھوں ہی جماعت احمد یہ کے نئے مرکز ربوہ کا قیام عمل میں آیا۔
اک وقت آئے گا کہ کہیں گے تمام لوگ
ملت کے اس فدائی پہ رحمت خدا کرے
حضرت صاحبزادہ حافظ مرزا ناصر احمد خلیفتہ المسیح الثالثؒ
دور خلافت: 8 نومبر 1965تا 9جون 1982
آپ حضرت خلیفتہ المسیح الثانی کے فرزند تھے۔ آپ کا سترہ سالہ دور خلافت بے شمار افضا ل خداوندی اور تائیدات الہیہ سے روشن تھا۔ آپ کے دور میں سپین میں سات سو سال کے بعد اللہ تعالیٰ کے گھر بیت البشارت کا سنگ بنیاد رکھا گیا۔ قرآن کریم کی لاکھوں کی تعداد میں اشاعت اس دور کا ایک بہت ہی نمایاں پہلو ہے۔ حضرت مسیح موعود کے ساتھ ایک خدائی وعدہ تھا۔ بادشاہ تیرے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے یہ الہام بھی آپ کے دور خلافت میں پورا ہوا۔ عبیداللہ علیم صاحب آپ سے متعلق ایک شعر میں رقم فرماتے ہیں کہ:
لکھو تمام عمر مگر پھر بھی اے علیم
اس کو دکھا نہ پاؤ گے وہ ایسا حبیب تھا
حضرت صاحبزادہ مرزا طاہر احمد ؒ
دور خلافت: 10جون 1982 تا 19؍ اپریل 2003ء
آپ بھی سیدنا حضرت خلیفتہ المسیح الثانی کے فرزند ہیں۔ خلافت رابعہ کا دور روز ِاول سے ہی ایک عظیم الشان انقلاب انگیز دور ہے۔ حضرت خلیفتہ المسیح کی پاکستان سے یورپ کے دل لندن ہجرت، ایم ٹی اے کا قیام اور اس کے ذریعہ عالمی جلسوں عالمی بیعت اور دیگر تقریبات کا عالمی شہرت حاصل کرجانا ترقی کی راہ پر ایک اہم قدم ہے۔ جب میری راہ اس کے فرشتے کریں گے صاف۔ جب ہوں گے واپسی کے اشارے تب آئیں گے۔