لباس التقویٰ
نیکیوں میں مسابقت
ارشادِ باری تعالیٰ ہے کہ
وَلِکُلِّ وِّجْھَۃٌ ھُوَ مُوَلِّیْھَا فَاسْتَبِقُوْا الْخَیْرَاتِ۔ (سورۃ البقرۃ: ۱۴۹)
اور ہر ایک شخص کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے جسے وہ پانے کی کوشش میں رہتاہے، پس تمہارا مقصدنیکیوں میں آگے بڑھنا ہونا چاہئیے۔ قرآن کریم نے کئی اور جگہوں پر بھی خدا تعالیٰ سے مغفرت اور اس کا رحم پانے میں سب سے آگے بڑھنے کی تلقین فرمائی ہے۔ لیکن افسوس کہ آج کے اس دور میں ہم ایک دوسرے سے بھلائی میں آگے بڑھنے کی بجائے ظاہری شان و شوکت اور مال میں مقابلہ کرتے ہیں جو بالآخر ہمیں بربادی تک لے جاتا ہے۔ ہمارے پیارے نبی اَحمدِ مجتبیٰﷺ کا پاکیزہ اسوہ اس میدان میں ہمارے لئے سب سے بڑھ کر قابلِ تقلیدہے۔ آپؐ ہمیشہ نیک کام میں پہل کرتے اور پوری دیانتداری اور خلوص کے ساتھ اسے سرانجام دیتے۔ اسی لئے آپؐ نے ہمیں اسلام علیکم میں پہل کی نصیحت فرمائی اور اپنے روٹھے ہوئے بھائی کے ساتھ صلح کا ہاتھ پہلے بڑھانے کی تعلیم دی۔
حضرت مسیح موعود علیہ السلام نے بھی اپنے قول و فعل سے ہمیں نیکیوں میں بڑھنے اور ترقی کرنے کی تعلیم دی ہے۔ آپ فرماتے ہیں
’’سابق بالخیرات بننا چاہئیے ایک ہی مقام پر ٹھہر جانا کوئی اچھی صفت نہیں ہے۔ دیکھو ٹھہرا ہوا پانی آخرگندا ہوجاتا ہے۔ کیچڑ کی صحبت کی وجہ سے بدبودار اور بدمزہ ہوجاتا ہے۔ چلتا پانی ہمیشہ عمدہ، ستھرا اور مزیدار ہوتا ہے۔ اگرچہ اس میں بھی نیچے کیچڑ ہو۔ مگر کیچڑ اس پر کچھ اثر نہیں کرسکتا۔ یہی حال انسان کا ہے کہ ایک ہی مقام پر ٹھہر نہیں جانا چاہئے۔ یہ حالت خطرناک ہے۔ ہر وقت قدم آگے ہی رکھنا چاہئیے۔ نیکی میں ترقی کرنی چاہئے۔ ورنہ خدا تعالیٰ انسا ن کی مددنہیں کرتا۔ اور اس طرح سے انسان بے نور ہوجاتا ہے۔ جس کا نتیجہ آخر کار بعض اوقات ارتداد (دین سے پھر جانا) ہوجاتا ہے۔ اس طرح سے انسان دل کا اندھا ہوجاتا ہے۔ خدا تعالیٰ کی نصرت انہی کے شامل حال ہوتی ہے جو ہمیشہ نیکی میں آگے ہی آگے قدم رکھتے ہیں ایک جگہ نہیں ٹھہر جاتے اور وہی ہیں جن کا انجام بخیر ہوتا ہے۔‘‘ (ملفوظات جلد پنجم صفحہ ۴۵۶)
پس نیکی میں پہل اور اس پر استقامت اختیار کرنا ایک اچھی اور قابلِ داد صفت ہے۔ جو ہر احمدی بچے اور نوجوان میں ضرور ہونی چاہئیے۔ ہمارے پیارے مذہب نے ہمیں یہی درس دیا ہے۔ کہ ہماری زندگی بہت مختصر ہے لہذا یہ وقت ہمیں اپنی زندگیوں کو سنوارنے اور زیادہ سے زیادہ نیکیاں کمانے میں گزارنا چاہئیے۔ اللہ تعالیٰ ہمیں سابق بالخیرات بننے کی توفیق عطا فرمائے۔ (آمین)
پڑ جائے ایسی نیکی کی عادت خدا کرے
سرزد نہ ہو کوئی بھی شرارت خدا کرے
(کلام محمود)