اُردو ترجمہ
حضرت مرزا غلام احمد قادیانی، مسیح موعود و مہدی معہودؑحضرت مسیح موعود علیہ السلام نے یہ معرکۃ الآراء عربی کتاب اسلامی ممالک عرب، فارس اور روم اور بلادِ شام وغیرہ کے متقی بندوں اور صالح علماء اور مشائخ کے لئے تحریر فرمائی۔ اس کی تصنیف کا حقیقی محرک وہ الہام اور رؤیا ہوئے جن میں آپ کو اللہ تعالیٰ نے یہ بشارت دی تھی کہ مختلف ممالک کے صلحاء اور نیک بندے آپ پر ایمان لائیں گے اور آپ کے لئے دعائیں کریں گے اور یہ کہ اللہ تعالیٰ آپ کو برکت پر برکت دے گا یہاں تک کہ بادشاہ آپ کے کپڑوں سے برکت ڈھونڈیں گے۔
یہ کتاب ۱۹۰۰ء میں لکھی گئی اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے وصال کے بعد فروری ۱۹۱۰ء میں حضرت خلیفۃ المسیح الاوّل رضی اللہ عنہ کے عہدِ با سعادت میں فارسی ترجمہ کے ساتھ شائع ہوئی۔
اس کتاب میں حضور نے اپنے دعویٰ ٴ مسیح موعود اور مہدی معہود کی صداقت ثابت کرنے کے لئے ضرورت زمانہ کو بطور دلیل پیش فرمایا ہے۔ اپنے الہامِ الٰہی سے مشرف ہونے اور اپنے زمانہ کے حالات کا شرح و بسط سے ذکر فرمایا ہے۔ عالمِ اسلامی کی دینی اور دنیوی ابتر حالت کا نہایت المناک نقشہ کھینچا ہے اور پادریوں کے حملوں کا ذکر کرکے یہ خوشخبری دی ہے کہ اللہ تعالیٰ نے میرے ہاتھوں پر انہیں شکست فاش دی ہے اور وہ میدان سے بھاگنے پر مجبور ہوچکے ہیں۔ اور تحدیث نعمت کے طور پر فرمایا کہ اللہ تعالیٰ نے مصلحین کی تمام شرائط مجھ میں جمع کردی ہیں اور اس نے مجھے ہر قسم کی برکات سے نوازا ہے اور میری ہر آرزو پوری کی اور ہر قسم کی دینی و دنیوی نعمتوں سے مجھے مالا مال کیا ہے۔
اس کتاب میں آپ نے اس بہتان کی بھی تردید فرمائی ہے کہ نعوذ باللہ آپ نے اپنی کتب میں صالح علماء کی ہتک کہ ہے۔
اس عربی تصنیف کا اُردو زبان میں ترجمہ افادہٴ عام کے لئے شائع کیا گیا ہے۔ اس میں عربی متن اور اس کا اُردو ترجمہ بالمقابل دیا گیا ہے تاکہ پڑھنے اور سمجھنے میں آسانی ہو۔