حضرت صاجزادہ مرزا بشیراحمد صاحب ایم اے رضی اللہ عنہ کے مشورہ اور رہنمائی میں مصنف نے اپریل 1939ء میں یہ پُر اثر کتاب تالیف کی تھی تا نوجوان نسل اس کا مطالعہ کرکے اپنی قوم کی مضبوطی اور ترقی میں مدد گار بن سکیں اور اپنے سلف صالح کی روایات پڑھ کر ، ان کی پاک روح اور قوی جذبہ کو لیکر اپنی زندگیاں گزار سکیں اور قوم کے نونہالوں کے پاس ایمان و اخلاص کے ساتھ ساتھ عملی نمونہ بھی موجود ہو، کیونکہ ایسی روایات کا قومی اخلاق پر گہرا اثر پڑتا ہےاورمسلمان نوجوانوں کے ان سنہری کارناموں کی روایات کو محض قصہ کے رنگ میں نہیں لینا چاہئے بلکہ تاریخی مواد کو ایک تحریکی قوت بنا کر آئندہ کی عمارت تعمیر کرنی چاہیئے۔
موجودہ ٹائپ شدہ ایڈیشن میں عناوین کے اعتبار سے ابواب بنا کر ہر باب کے آخر پر ماخذوں کا حوالہ بھی دیا گیا ہے۔