حضرت اقد س مسیح موعود علیہ السلام نے اپنے خداداد مشن کی تبلیغ کا حق ادا کیا اور ہر وسیلہ بروئے کار لائے کہ یہ خوشخبری لوگوں تک پہنچ جائے لیکن جب مخالفین اپنی حق دشمنی میں تعصب، ضد اور جہالت کی وجہ سے بڑھتے ہی چلے گئے تو آپ نے دنیا کو علمی اور روحانی میدانوں میں اتمام حجت کے لئے للکارا، آپ کے یہ چیلجنز روحانی دنیا میں عجائبات کے ظہور کا باعث بنے اور مسیح و مہدی کے بارہ میں پیش خبری کہ ’’وہ اموال تقسیم کرے گالیکن کوئی لینے والا نہ ہوگا‘‘ کو بھی ایک رنگ میں پورا کرنے والا بنے۔ آپ نے مخالفین کو مقابلہ میں دعوت عام دی اور ایسے سینکڑوں علمی اور روحانی چیلنجز میں بڑی بھاری رقوم معین انعامات کی صورت میں دینے کا اعلان فرمایا۔ اس کتاب میں ایسے چیلجنز کے پس منظر، تفصیل، ان کے رد عمل ، نتائج اور اثرات پر قابل قدر مواد سجایا گیا ہے جو مصنف موصوف نے اولاً ایک انعامی مقالہ کے طور پر مرتب کیا تھا جسے بعد ازاں کتابی شکل دی گئی ہے۔ چار سو صفحات سے زیادہ ضخیم یہ کتاب حضرت اقد س مسیح موعود علیہ السلام کی سیرت طیبہ کے اس روشن پہلو سے بھی متعارف کررہی ہے کہ آپ نے خدائی مشن کی تکمیل ،دین اسلام کی سربلندی اور عظمت کی خاطر نہ صرف اپنی جان، اولاً اور عزت کی بھی پرواہ نہ کی بلکہ اپنے تمام تر اموال اور جائیدادوں کو بھی اسلامی سچائیوں اورآفاقی حقائق کے پھیلاؤ اور غلبہ دین کے لئے پیش کر دیا، آپؑ کے یہ چیلنجز اس زمانہ کے تمام معروف مسلمان علماء، عیسائی پادریوں، ہندو پنڈتوں، آریہ سماجی لیڈروں، بلکہ ہر خاص و عام کے سامنے رکھے جسے اسلام، بانی اسلامﷺ، قرآن حکیم اور مسیح موعودکے حق میں ظاہر ہونے والے نشانات کے خالصتاً من جانب اللہ ہونے میں ذرہ بھی شک و شبہہ تھا۔