روح کافر گری کے ابتلأ میں
مولانا دوست محمد شاہد، مؤرخ احمدیتخدا تعالیٰ کے محبوبوں، مقربوں اور مقدسوں کو ہمیشہ امتحان اور ابتلاء میں ڈالا جاتا ہے تا دنیا پر ثابت ہوکہ ہر قسم کے مصائب اور مشکلات کے باوجود وہ اپنے دعویٰ محبت الٰہی میں کیسے ثابت قدم نکلے۔ اللہ تعالیٰ نے امت محمدیہ کے صلحاء، اولیاء، ابدال، اقطاب اور محدثین و مجددین کے امتحان کا یہ پرحکمت انتظام جاری فرمایا کہ ان کی آزمائش کے لئے ابتدائے اسلام سے ہی ایک طبقہ میں کافر گری کی ذہنیت پیدا کردی۔ روح تکفیر نے اسلام کی بہت سی بلند پایہ اور مایہ ناز شخصیتوں اور برگزیدہ ہستیوں کا خون بہایا۔
امت محمدیہ کی تاریخ میں سے مختلف صدیوں سے ایسے خوش نصیب مقربان الٰہی کے حالات و واقعات کا تذکرہ کیا گیا ہے تا اسلام کی تاریخ کے اس بظاہر دردناک مگر ایمان افروز اوراق سے اپنے ایمانوں میں تقویت کے سامان پائیں۔