آپ 1890ء میں پیدا ہوئے۔ حضرت اقدس مسیح موعود علیہ السلام اور پھر خلافت احمدیہ کے بابرکت سایہ میں رہنے کی سعادت پائی۔ قرآن کریم کا اردو ترجمہ کرنے کا شرف پایا۔ نبی امی ﷺ سے آپ کے عشق کا یہ عالم تھا کہ علم حدیث کو اس لگن سے پڑھاکہ برصغیر پاک و ہند میں کوئی آپ کے پایہ کا عالم حدیث نہ ہوا۔ مخلوق خدا کی ہمدردی، خبر گیری اور بہبود کےلئے خود کو تکلیف میں ڈالنا بھی گوارا کرلیتے لیکن یتیموں اور بے سہاروں کا سہارا بنتے رہے۔
الغرض حقوق اللہ اور حقوق العباد کی ا دائیگی کے قرینے سیکھنے کے لئے اس خوش نصیب وجود کے حالات زندگی کا مطالعہ مفید رہے گا۔