اور اصحابِ مسیح الزماں کے عاشقانہ اشعار
مولانا دوست محمد شاہد، مؤرخ احمدیتسب جانتے ہیں کہ رب العالمین خدا کے بے شمار جہانوں میں سے ایک عالم ِتخیل و تصور بھی ہے جو حسب استعداد باطنی طور پر ہر دل و دماغ کو عطا کیا جاتا ہے۔ جس کا ایک نادر اور یگانہ روزگار شاہکار حضرت مصلح موعودرضی اللہ عنہ کی پرمعارف تقاریر کا مجموعہ ’’سیر روحانی‘‘ ہے جو القائے خاص اور وحی خفی سے آپ کی زبان مبارک پر جاری ہوا۔ یوں تو استعارہ، تشبیہ، کنایہ اور واردات قلبی بھی تو عالم تخیل کی ہی شاخیں ہیں جن کا حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کے منظوم و نثر کلام میں نمونہ ملتا ہے۔
اس مختصر کتابچہ میں مولانا موصوف نے حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام کے اصحاب کے منظوم کلام میں سے خلافت کے متعلق اشعار کو یوں سجایا ہے کہ جیسے کوئی مشاعرہ برپا ہو،اس تمثیلی مشاعرہ کی کل 5 نشستیں مرتب کی ہیں اور اس میں نشست وبرخاست اور دیگر تفصیلات کو ملا کر ایک دلچسپ اور خاصے کی چیز تیار کردی ہے جو صاحب ذوق احباب کے لئے موجب توجہ بن گئی ہے۔