بجواب قرآن مجید میں ردوبدل
عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت ملتان نے ’’قرآن مجید میں ردوبدل‘‘ کے عنوان سے ایک شرانگیز کتابچہ شائع کیا جس میں بانی جماعت احمدیہ حضرت اقدس مسیح موعودعلیہ السلام اور ساری جماعت احمدیہ پر ’’تحریف قرآن‘‘ کا الزام لگایا۔
دراصل جماعت کی مسلسل اور شدید مخالفت کے باوجود عالمگیر ترقیات سے مایوس اور سیخ پا ہوکر معاندین اب ایک بھرپور تحریک کی شکل میں یہ ناپاک پروپیگنڈا شروع کرچکے ہیں کہ احمدیوں نے قرآن کریم میں رد و بدل کرکے تحریف شدہ قرآن شائع کیا ہے۔ حالانکہ قرآن کریم کو تو اللہ تعالیٰ نے محفوظ قرار دیکر اس کی حفاظت کی ذمہ داری اپنے پاس رکھی ہے۔ اسلام انٹرنیشنل پبلی کیشنز انگلستان نے نہایت اختصار کے ساتھ اس بےسروپا اعتراض کا جواب مرتب کرکے رقیم پریس انگلستان سے شائع کروایا۔ کیونکہ بانی جماعت احمدیہ کا پختہ ایمان تھا کہ
’’قرآن کا ایک نقطہ یا شعشہ بھی اولین اور آخرین کے مجموعی حملہ سے ذرہ سے نقصان کا اندیشہ نہیں رکھتا۔ وہ ایسا پتھر ہے جس پر گرے گا اس کو پاش پاش کردے گا اور جو اس پر گرے گا وہ خود پاش پاش ہوجائے گا‘‘
جماعت کے مخالف مولویوں کا تحریف قرآن کا پروپیگنڈا دراصل معصوم اور سادہ لوح عوام کو حق سے محروم رکھنے کی ایک سازش سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں کیونکہ جماعت احمدیہ کی طرف سے طبع شدہ قرآن کریم کے نسخے موجود ہیں اور تراجم قرآنی میں تو اپنے اپنے نکتہ نظر، فہم، علمی اور تحقیقی بصارت اور گہرائی کی وجہ سے قریباً تمام ہی مکاتب فکر کے علماء نے اختلاف کیا ہوا ہے۔
مولویوں کے مذکورہ بالا شر انگیز کتابچہ کے سب اعتراضات کا مدلل جواب دیکر اس کتاب کے آخر پر حقیقت حال کے باب میں بتایاگیاہے کہ جماعت احمدیہ کے خلاف تحریف قرآن کا یہ حملہ اس سازش سے بڑھ کر کچھ نہیں جس کی تیاری میں غلط معلومات، تحریف، تبلیس اور جھوٹے الزامات سب کچھ ہی جمع کردیا گیا ہے، حالانکہ بانی جماعت احمدیہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے عشق قرآن، خدمت قرآن اور لفظی ومعنوی حفاظت قرآن کے لئے کاوشوں کا کوئی پاسنگ بھی نہیں ہے۔ اور نظم و نثر سے ایک حسین اقتباسات جمع کیئے گئے ہیں۔