روحانی خزائن جلد 6
حضرت مرزا غلام احمد قادیانی، مسیح موعود و مہدی معہودؑآپؑ نے اپریل ۱۸۹۳ء میں رسالہ حجّۃ الاسلام شائع کیا۔ اس رسالہ میں حضورؑ نے ڈاکٹر ہنری مارٹن کلارک اور بعض دوسرے عیسائی صاحبان کو اس عظیم الشان دعوت کے لیے بلایا کہ دنیا میں زندہ اور بابرکت اور اپنے اندر آسمانی روشنی رکھنے والا مذہب صرف اسلام ہے جس کے ثبوت کے نشان اب بھی اس کے ساتھ ایسے ہی ہیں جیسے کہ پہلے تھے۔ اور عیسائی مذہب تاریکی میں پڑا ہوا ہے اور زندہ مذہب کی علامتیں اُس میں نہیں پائی جاتیں۔ اور ۲۲؍ مئی ۱۸۹۳ء کو جو مباحثہ ہونے والا تھا اس کی ضروری شرائط بھی اس رسالہ میں درج کر دی گئی ہیں اور آئندہ کے لیے دونوں مذہبوں میں قطعی فیصلہ کرنے کے لیے کہ ان میں سے کون سا مذہب سچّا اور زندہ ہے۔ مباحثہ کے علاوہ مباہلہ کرنے اور نشان دکھانے کی بھی عیسائیوں کو دعوت دی گئی ہے اور وہ خط و کتابت بھی درج کی گئی ہے جو مسلمانان جنڈیالہ اور ڈاکٹر ہنری مارٹن کلارک اور حضرت مسیح موعود علیہ السلام کے مابین ہوئی۔ اس رسالہ میں مولوی محمد حسین بٹالوی کی نسبت ایک رویا کی بناء پر یہ پیشگوئی بھی کی گئی ہے کہ وہ میرے ایمان کو مان لے گا۔ اور اپنی موت سے پہلے میری تکفیر سے تائب ہوگا۔ اور یہ پیشگوئی بزبان حال اس وقت پوری ہوئی جب وہ حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی دعوت پر مباہلہ میں شامل نہ ہوا اور قولی لحاظ سے اس وقت پوری ہوئی جب مولوی محمد حسین بٹالوی نے حضرت خلیفۃ المسیح اوّلؓ کے زمانہ میں ضلع گوجرانوالہ کے منصف لالہ دیو کی نندن کے روبرو عدالت میں حلفی شہادت میں حضرت مسیح موعود علیہ السلام کی جماعت کو مسلمان فرقوں میں سے شمار کیا۔