روحانی خزائن جلد 3
حضرت مرزا غلام احمد قادیانی، مسیح موعود و مہدی معہودؑاس کتاب کی اشاعت کے وقت عیسائیت پورے ہندوستان میں تیزی سے پھیل رہی تھی۔ ہندوستانیوں خصوصاً مسلمانوں کو عیسائیت میں تبدیل کرنے کی پوری کوشش کی گئی۔ اسی حالت میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے عیسائیت کے غلط عقائد بالخصوص حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے خدا کے فرزند ہونے اور آسمان پر زندہ رہنے کے عقیدہ کو منہدم کر کے عیسائی مشنریوں کے عزائم کو ناکام بنانے کا بیڑا اٹھایا۔ اس کتاب میں حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے کسی شک و شبہ سے بالاتر ثابت کیا کہ عیسیٰ کو مصلوب نہیں کیا گیا تھا اور وہ فطری موت مرے۔ اور اعلان کیا کہ مسیح موعود اور مہدی کا ظہور ان کی ذات میں ظاہر ہوا ہے۔ حضرت مسیح موعود علیہ الصلوٰۃ والسلام نے مزید اعلان کیا کہ انہیں خدا کی طرف سے عیسیٰ کے نام پر مامور کیا گیا ہے تاکہ وہ عیسائیت کے باطل عقائد کو منہدم کر سکیں۔ لہٰذا، وہ صلیب کو توڑنے کے لئے اور خنزیر کو قتل کرنے کے لئے آئے تھے۔ انہوں نے ان پانچ طریقوں پر بھی بات کی جن میں وہ اس مقصد کے حصول کے لیے کوشاں تھے: (1) کتابوں کی اشاعت، (2) کتابچے کا اجرا، (3) انٹرویو دینا، (4) خط و کتابت اور (5) بیعت قبول کرنا۔ انہیں اپنے کام جاری رکھنے کے لیے فنڈز کی ضرورت تھی، اس لیے انہوں نے مسلمانوں سے مدد کی اپیل کی۔ انہوں نے حضرت مولوی حکیم نورالدین جیسے عقیدت مند دوست رکھے ہوئے تھے جن میں سے ہر ایک کتاب کی اشاعت کا سارا خرچ اٹھانے کے لیے تیار تھا، لیکن وہ اس کی اجازت نہ دے سکے۔ وہ چاہتے تھے کہ پوری جماعت تعاون کرے اور اخراجات کو ایک ساتھ بانٹیں تاکہ ان سب کو برکت ملے۔ اس کتاب کے آخر میں انہوں نے اعلان کیا کہ وہ اسلام، قرآن کریم، رسول الله صلی اللہ علیہ وسلم اور اپنے ذات کے خلاف ہر قسم کے سوالات اور اعتراضات کا خیر مقدم کریں گے اور اگر وہ انہیں لکھیں گے تو وہ ان کا جواب دیں گے۔