بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ
الاسلام
جماعت احمدیہ مسلمہ عالمگیر کی مرکزی اُردو ویب سائٹ
’’تزکیہٴ نفس بھی ایک موت ہے جب تک کُل اخلاق رزیلہ کو ترک نہ کیا جاوے تزکیہٴ نفس کہاں حاصل ہوتا ہے‘‘
(حضرت مسیح موعودؑ، ملفوظات، جلد ۹، صفحہ ۲۸۱)
پہلا صفحہ
قرآن کریم
خاتم الانبیاء ؐ
مسیح موعودؑ
احمدیت
خلافت
لائبریری
تازہ ترین
English
تلاش
لائبریری
منظوم کلام
انتخابِ کلام
حضرت مرزا بشیرالدین محمود احمد، المصلح موعود خلیفۃ المسیح الثانیؓ
کلام محمود
اللہ کے پیاروں کو تم کیسے برا سمجھے
ایک دل شیشے کی مانند ہوا کرتا ہے
اے حسن کے جادو
طُور پہ جلوہ کُناں ہے
غُصّہ میں بھرا ہوا خدا ہے
قدموں میں اپنے آپ کو مولا کے ڈال تو
نکال دے میرے دل سے خیال غیروں کا
ہر چار سو ہے شہرہ ہوا قادیان کا
ہمارے گھر میں اس نے بھر دیا نُور (آمین صاحبزادی امۃ الحفیظ بیگمؓ)
زمیں کا بوجھ وہ سر پر اُٹھائے پھرتے ہیں
عطا كر جاہ و عزت
یوں اندھیری رات میں اے چاند تو چمکا نہ کر
بادہء عرفاں پلادے ہاں پلادےآج تو
غیب سے فضل کے سامان ہوئے جاتےہیں
محمدِعربی کی ہو آل میں برکت
وہ دل کو جوڑتا ہے تو ہیں دلفگار ہم
ظہورِ مہدی آخر زماں ہے
دوستو! ہر گز نہیں یہ ناچ اور گانے کے دن
وہ قصیدہ میں کروں وصفِ مسیحا میں رقم
باب رحمت خود بخود پھر تم پہ
یا الٰہی رحم کر اپنا کہ میں بیمار ہوں
وہ یار کیا جو یار کو دل سے اتار دے
ہے رضائے ذات باری اب رضائے قادیاں
میری رات دن بس یہی اک صدا
محمد پر ہماری جاں فدا ہے
آ آ کے تیری راہ میں
عہد شکنی نہ کرو
اپنے کرم سے بخش دے
دلبر کے در پر جیسے ہو
ایمان مجھ کو دے دے
نہ مے رہے نہ رہے خم نہ یہ سبو باقی
بڑھتی رہے خدا کی محبت خدا کرے
نگاہوں نے تیری مجھ پر کیا
تری محبت میں میرے پیارے
نونہالان جماعت مجھے کچھ کہنا ہے
ہم نشیں تجھ کو ہے اک پر امن منزل کی تلاش
میں اپنے پیاروں کی نسبت
تعریف کے قابل ہیں
خُدا كی رحمت سے مہر عالم اُفق كی جانب سے
ذکر خدا پہ زور دے
دُنیا میں یہ كیا فتنہ اُٹھا ہے مرے پیارے
ہو فضل تیرا یا رب یا کوئی ابتلا ہو
غم اپنے دوستوں کا بھی کھانا پڑے ہمیں
ہے دست قبلہ نما
دشمن کو ظلم کی برچھی سے
ترنم آواز میں نظمیں سماعت فرمائیں
رابطہ
منسلک ویب سائٹ
اُردو مواد کا تازہ ترین اضافہ
انگریزی ویب سائٹ
دوسری زبانیں
ٹوئٹر
فیس بک
حق اشاعت © 2024 احمدیہ مسلم جماعت۔ جملہ حقوق محفوظ۔
استعمال کی شرائط
رازداری کی پالیسی
اُردو فونٹ انسٹال کریں